وزیراعلٰی ہاؤس کراچی میں ہونے والے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ واقعات کے ذمہ داروں سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی، وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حساس اداروں کو تھانوں کی سطح تک فعال کردیا گیا ہے، جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے، اُنہوں نے کہا کہ امن و امان خراب کرنے والے مُلک کے خیرخواہ نہیں ہیں، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ کسی بھی علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہوا تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کئے جارہے ہیں، جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی کڑیاں وزیرستان سے ملتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ انٹیلیجنس رپورٹس کے مطابق جس علاقے میں کارروائی کرنی پڑی تو پولیس اور رینجرز مل کر کارروائی کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کراچی کا مسئلہ پیچیدہ ہے اور کئی برسوں سے چلتا آرہا ہے، جسے حل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے، جب تک تمام سیاسی جماعتیں مل کر کام نہیں کریں گی تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سب چاہتے ہیں کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ نہ ہو، اسی لئے اتحادی جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان نہ دینے پر اتفاق کیا ہے۔