واشنگٹن (ریڈیو نیوز/وقت نیوز/ثناءنیوز) وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ آصف علی زرداری وزیر اعظم بننا چاہتے تھے لیکن پرویز مشرف نے رد کر دیا دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 2008ءکے انتخابات میں کامیابی کےلئے سعودی عرب نے مسلم لیگ ن کو مالی معاونت فراہم کی تھی ۔امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن نے پاکستان سے 16فروری 2008ءکو واشنگٹن بھیجے گئے مراسلے میں کہا کہ آصف زرداری نے وزیر اعظم بننے کےلئے پرویز مشرف کے قومی سلامتی کے مشیر طارق عزیز سے مشورہ کیا تھا۔ طارق عزیز اور زرداری کے درمیان ملاقات میں اس وقت کے آئی ایس آئی ڈائریکٹر جنرل ندیم تاج بھی موجود تھے۔ امریکی سفیر سے ملاقات میں زرداری نے وزیر اعظم کےلئے کئی ناموں پر بات کی تھی ان میں امین فہیم، یوسف رضا گیلانی، شاہ محمود قریشی، آفتاب شعبان میرانی، احمد مختار، اسفند یار ولی اور ن لیگ کے جاوید ہاشمی کے نام شامل تھے لیکن امریکی سفیر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا ماضی کرپشن سے داغدار ہے شاہ محمود قریشی آزاد منش ہیں وزیر اعظم بنے تو کنٹرول کرنا مشکل ہو گا۔ احمد مختار صدارت یا پٹرولیم کی وزارت چاہتے تھے جبکہ امین فہیم کمزور انسان ہیں تاہم عمر رسیدہ آفتاب شعبان میرانی کو مرضی کے مطابق استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وکی لیکس کے مطابق جنرل ندیم تاج نے آصف زرداری کو وزیر اعظم بننے سے باز رہنے کا مشورہ دیا جو کامیاب رہا۔ نجی ٹی وی کی جانب سے وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے معتمد خاص طارق عزیز کے مطابق سعودی عرب نے فروری 2008 ءکے عام انتخابات میں مسلم لیگ ( ن ) کی مالی معاونت کی تھی جس میں وہ پیپلزپارٹی کے بعد دوسری جماعت بن کر ابھری ۔ خفیہ امریکی مراسلہ کے مطابق صدر زرداری عوامی حکومت بنانے پر رضامند تھے لیکن مخدوم امین فہیم کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ دینے پر تیار نہیں تھے ۔ مسلم لیگ ( ن ) کی قیادت کے بارے میں اس مراسلہ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف اور ان کی جماعت کے امریکہ سے دیرینہ تعلقات ہیں ۔
وکی لیکس