لندن (بی بی سی ڈاٹ کام) افغانستان میں برطانوی فوجیوں کے ساتھ کام کرنے والے کوئی چھ سو افغان مترجموں کو برطانیہ آنے کا حق مل گیا ہے۔ یہ اجازت نامہ ان برطانوی وزراءکی ناکامی ہے جو انہیں برطانیہ آنے کاحق دینے کے بہت مخالف تھے۔ ان کا کہنا تھاکہ عراق میں کام کرنے والے مترجموں کے طرز پر افغان مترجموں کو برطانیہ میں رہنے کے اجازت نامے جاری نہ کئے جائیں۔ مترجموں کو ابتدا میں پانچ برس قیام کے ویزے جاری کئے جائیں گے۔ اس پیشکش کی تفصیلات آئندہ ماہ تک جاری ہوں گی اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید بہت سے مترجم اس پیش کش سے محروم رہیں گے۔ تین مترجموں کی نمائندگی کرنے والی روزا کرلنگ کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ فوجیوں کے لئے ترجمہ کرنے والے افغانوں کی بہادری کا اعتراف کرلیا گیا ہے۔ ایک مترجم عبدل کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کام کے لئے اپنی زندگی کی پروا نہیں کی۔ تاہم افغانوں کے لئے ویزے کے حصول کے لئے کام کرنے والے ”آواز“ نامی گروپ کا کہنا ہے کہ مترجموں کو سیاسی پناہ دینے کی پیشکش بہت ہی محدود ہے۔
6 سو افغان مترجموں کو برطانوی ویزے دینے کا فیصلہ
May 23, 2013