مدراس/نئی دہلی (سپورٹس ڈیسک/ثناءنیوز) مدراس ہائیکورٹ نے شہری کی درخواست پر بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر اور انڈین پریمیئر لیگ کے چیئرمین کو نوٹس جاری کرکے آڈٹ رپورٹ بھی طلب کر لی۔ شہری نے درخواست دائر کی تھی کہ میچ فکسنگ سکینڈلز کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی پی ایل کا انتظام حکومت کے ہاتھ میں دیا جائے اور آڈٹ کرایا جائے کہ رقوم کہاں سے آئیں اور کیسے خرچ ہوئیں؟ کیونکہ یہ تمام کام کمرشل ہو رہا ہے اور اس میں امدادی نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے بعد ہائی کورٹ نے بھی آئی پی ایل پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا اور آئی پی ایل میچز کو روکنے کی درخواست خارج کر دی ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی پی ایل میں سپاٹ فکسنگ کے بعد بھارتی سپریم کورٹ کے بعد ہائی کور ٹ میں آئی پی ایل کے میچز کو روکنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ بھارتی ہائی کورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کرپشن سکینڈل پر غیر سنجیدہ رویہ ختم کرے اور دو ہفتوں میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے۔ اس سے بھارتی سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے تھے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کرکٹ کی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرے۔