پاکستان بھارت تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، ثالث نہیں بن سکتے: برطانوی ہائی کمشنر

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن یہ بتانا ہمارا کام نہیں کہ پاکستانی حکومت کو کیا کرنا ہے اور نہ ہی ہم ثالث کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ نریندرمودی کو برطانوی وزیراعظم نے دورے کی دعوت دی ہے کیونکہ وہ اب بھارت کے وزیراعظم ہیں، پاکستان میں جمہوریت کو پروان چڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ سیاسی و عسکری قیادت کے معاملات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہمارا مقصد پاکستان سے مختلف شعبوں میں تعاون ہے۔ برطانوی پولیس آزادانہ فیصلے کرتی ہے۔ الطاف حسین سے متعلق حکومتی مداخلت کی باتیں درست نہیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں فلپ بارٹن نے کہا ہے کہ افغانستان میں پہلی بار مردوں کے ساتھ عورتوں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ وہ بلٹ نہیں بیلٹ پر یقین رکھتے ہیں۔ نئی افغان قیادت سے بھرپور تعاون کریں گے اور آئندہ چند سالوں میں افغانستان کو چار ارب ڈالر کی امداد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ نے پاکستان کو دھماکہ خیز مواد ناکارہ بنانے کی تربیت فراہم کی۔ انسداد دہشتگردی کے لئے جو اقدامات بہتر ہوں کئے جائیں۔ برطانیہ صحت کے شعبے میں پاکستان کی بھرپور مدد کر رہا ہے اور بنیادی صحت کی فراہمی میں امداد فراہم کرنا ہمارا بنیادی مقصد ہے۔ برطانیہ پولیو کے خاتمے کیلئے بھی مدد کر رہا ہے اور یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس سے پاکستانی لوگوں کو نمٹنا ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن