سیالکوٹ، لاہور (نامہ نگار، خصوصی رپورٹر) سرکاری سکول کے ٹیچر نے دسویں جماعت کے طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا جسے پولیس نے کارروائی کر کے گرفتار کر لیا۔ گائوں چوبارہ کے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول میں دسویں جماعت کا طالب علم چاند جمشید کلاس روم میں سو گیا جسے سوتا دیکھ کر ٹیچر عمر فاروق نے ڈنڈے سے اسے مارا اور ڈنڈا لگنے سے عمر فاروق کا سر پھٹ گیا۔ واقعہ کے بعد طالب علموں نے ٹیچر کے خلاف احتجاج کیا جبکہ زخمی طالب علم کو مقامی ہسپتال لایا گیا جہاں علاج معالجہ کے بعد ڈاکٹر نے اسے ڈسچارج کر دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سکول ٹیچر کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے زخمی طالب علم اور سکول ٹیچر کے درمیان صلح کیلئے مذاکرات جاری ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے سیالکوٹ کے ایک سرکاری سکول میں ٹیچر کے طالب علم پر تشدد کے واقعہ کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی زخمی طالب علم کو ہسپتال میں علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں اور تشدد کے واقعہ میں ملوث ٹیچر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔