نارووال (نامہ نگار) حلقہ پی پی 136 نارووال 5 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں غیرحتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار کرنل (ر) شجاعت احمد خان کامیاب ہو گئے۔ اس حلقہ میں دس امیدواروں نے حصہ لیا۔ مقابلہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان ہوا۔ کرنل (ر) شجاعت احمد خان نے 42774 ووٹ لیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار محمد وکیل خان منج نے 31314 ووٹ لیے۔ محمد وکیل خان منج نے 11 مئی 2013ء کے عام انتخابات میں بطور آزاد امیدوار 31,939 ووٹ لیے تھے جبکہ کرنل (ر) شجاعت احمد نے 47456 ووٹ لیے تھے۔ دھاندلی کی شکایت الیکشن ٹریبونل لاہور نے طویل سماعت کے بعد اس حلقہ کے الیکشن کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا۔ اس بار محمد وکیل خان منج کو تحریک انصاف نے ٹکٹ دیا لیکن وہ کامیابی حاصل نہ کر سکے۔ گذشتہ روز ہونے والے الیکشن میں کرنل (ر) شجاعت احمد خان کی سابقہ لیڈر میں اس بار کمی ہوئی۔ 123 پولنگ اسٹیشنز میں سے سوائے چند ایک کے امن وامان کی صورتحال قائم رہی۔ الیکشن میں بظاہر ٹرن آئوٹ کم نظر آیا۔ گذشتہ روز موضع ترگارومال، لنگرے، سیدو کے سنکھترہ میں دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان لڑائی جھگڑے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سنکھترہ یونین کونسل کے ایک پولنگ اسٹیشن پر دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان ڈنڈوں، سوٹوں سے لڑائی ہوئی اور ایک دوسرے پر کرسیاں بھی چل گئیں جس سے تین افراد زخمی ہو گئے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھاندلی کے خلاف نعرے لگائے۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے نارووال کے ضمنی انتخابات میں کامیابی پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کرنل (ر) شجاعت احمد خان کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی شاندار کامیابی عوام کا حکومت کی پالیسیوں پر اظہار اعتماد ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے منشور کے مطابق عوام کو ریلیف کی فراہمی کے پروگراموں پر عمل پیرا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی سیاست کا محور عوام کی خدمت ہے۔ نو منتخب رکن اسمبلی کرنل (ر) شجاعت احمد خان علاقے کی ترقی اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے نارووال کے حلقہ پی پی 130 میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی فتح اور تحریک انصاف کی شکست سے ثابت ہو گیا۔ نارووال سمیت پورے ملک کی عوام کو وزیر اعظم نواز شریف کی پالیسیوں اور اقدامات پر بھرپور اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج سے عمران خان کی دھرنا سیاست کا دھرن تختہ ہو گیا ہے اور عوام نے واضح طور پر پیغام دیا ہے کارکردگی کے ذریعے ترقی اور خوشحالی کی منزل کو اپنی سیاست کا مرکز ومحور بنانے والی مسلم لیگ ن کی قیادت ان کے دلوں میں بستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان رائے عامہ اور ضمنی انتخابات کے نتائج سے سبق سیکھیں اور بچگانہ طرز سیاست چھوڑ کر ایک سنجیدہ سیاستدان بن جائیں۔ قوم کو ان سے توقعات وابستہ ہیں بالخصوص صوبہ خیبر پی کے میں ان کو عوام کے مسائل کے حل کا جو مینڈیٹ ملا ہے عمران خان اس مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے کارکردگی بہتر بنانے اور صوبے کو دہشت گردی، پولیو اور حکومتی کرپشن کے گرداب سے نکالنے کیلئے کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن انتخابات کے ایک سال گزرنے کے بعد عوام میں پہلے سے بھی زیادہ مقبولیت کی حامل پارٹی بن چکی ہے جس کی وجہ سے ان کے قائدین کی طرف سے ملکی مسائل کے حل کی مخلصانہ اور انتھک کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا لوڈشیڈنگ کے عذاب اور دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی دن رات کی محنت ضرور رنگ لائے گی اور ہمارے قائدین کا پاکستان کو خوشحال ترقی یافتہ اور باوقار ملک بنانے کا خواب ضرور پورا ہو گا۔