حافظ آباد میں لڑکی، پاکپتن: کمسن بچی، بہاولنگر میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا


حافظ آباد (نمائندہ نوا ئے وقت+ نامہ نگاران) حافظ آباد میں لڑکی، پاکپتن میں کمسن بچی اور  بہاولنگر میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تفصیلات کے حافظ آباد میں دو اوباش نوجوانوں نے 22 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے دو ملزمان اور اس کے خاوند کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔ محلہ ببن بخاری کی رہائشی شائستہ کی شادی تقریباً ایک سال قبل ارسلان نامی نوجوان سے ہوئی۔ شائستہ نے الزام عائد کیا اس کا خاوند دعوت کے بہانے اُسے اپنے دو دوستوں سعید اور عمیر کے پاس لے گیا اور وہاں سے بہانہ بنا کر غائب ہو گیا۔ بعدازاں سعید اور عمیر نے اُسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور حالت غیر ہونے پر اُسے ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پاکپتن میں پرانی تحصیل  محلہ شاہ نگر کے امجد کی 4 سالہ بیٹی مریم اپنی والدہ سے دس روپے لیکر محلہ کے دکاندار  بلال کی دکان سے بسکٹ خرید کرنے گئی  جہاں پر دکاندار بلال  نے بچی کو دکان  سے ملحقہ کمرے  میں لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنا کر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ پولیس نے ملزم  بلال کو گرفتار کر کے  ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے بعد  جیل منقل کر دیا اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ بہاولنگر میں تخت محل اوتاڑ کے محمد عمران آرائیں کا کمسن بیٹا علی اصغر اپنے گھر کے ساتھ ہی کھیتوں میں اپنے مال مویشیوں کو دیکھنے کیلئے گیا جہاں ملزمان محمد عمران اور سجاد نے اُسے پکڑ لیا  ملزم محمد عمران نے کمسن بچے سے بداخلاقی کرنا شروع کر دی۔ فیصل آباد میںدو شادی شدہ خواتین کو گھر سے اغوا کے بعد مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ مسعود آباد کے لطیف کی جواں سالہ بیٹی (ن) سے ملزمان وکی وغیرہ چک نمبر 226 ر۔ب کی خاتون پٹھانی بی بی کی 16سالہ بیٹی(ش) کو ملزمان مراد علی وغیرہ نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ جھنگ صدر کے رہائشی غلام عباس نے تھانہ کوتوالی پولیس کو بتایا نور اکبر نامی شخص نے اس کے گھر میں داخل ہو کر اس کی بہو کی زبردستی عصمت دری کی۔ ڈسکہ میں 50 سالہ معمر شخص کی 10سالہ  بچے طلحہ کے ساتھ بدفعلی۔ ملک وال میں کنٹرول شیڈ کے دو ملازمین  کی اپنے 13 سالہ ساتھی  لڑکے زیادتی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...