ہماری حکومت آئی تو میاں صاحب آپ کو کرپٹ نہیں کہیں گے‘ پکڑ کر جیل میں ڈالیں گے : عمران

سوات (این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ میاں صاحب جب ہماری حکومت آئی تو ہم آپ کو کرپٹ نہیں کہیں گے، پکڑ کر جیل میں ڈالیں گے، میاںصاحب کا ریکارڈ ٹھیک نہیں ¾ تیسری بار وزیر اعظم بنے ہیں ¾ ایک بار بھی باری پوری نہیں کر سکے ¾ مولانا فضل الرحمن اور امیر مقام میاں صاحب کو نہیں بچاسکتے ¾ میاں صاحب کو ہیلی کاپٹر سے تبدیلی نظر نہیں آئیگی ¾ بلدیاتی نظام میں مسائل ہیں ¾ جب صحیح طرح بلدیاتی نظام چلنا شروع ہوگا تو اصل تبدیلی پھر آئیگی ¾ پی ٹی آئی میاں صاحب کا احتساب کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی، سوات میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہاکہ بڑا استقبال کر نے پر آپ کا شکر گزار ہوں ¾20سال پہلے جب سیاست میں آیا تو سوات میں الیکشن لڑا یہ میرا پہلا الیکشن تھا مگر سوات کے لوگوں نے جو عزت دی وہ کبھی نہیں بھولونگا انہوں نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کہ اتنے زیادہ لوگ ہیں یہ میری وجہ سے آئے ہیں یا نواز شریف کو پیغام دینے کےلئے آئے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے نیا پاکستان بنانا ہے اور آپ کو معلوم ہوناچاہیے کہ نیا پاکستان کیسے بنانا ہے؟ نوجوان سمجھیں عظیم ملک کیسے بنتا ہے؟ جو قوم اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دیتی وہ کبھی ترقی نہیں کرتی ¾ ہمارے نبی جنگ بدر کے بعد مکہ کے قیدیوں کو واپس کر کے پیسہ بھی لے سکتے تھے مگر دنیا کے عظیم لیڈر ہمارے نبی نے فیصلہ کیا کہ اگر ایک مکے کا قیدی دس مسلمانوں کو پڑھا لکھا دیگا وہ واپس جاسکتا ہے انہوں نے تعلیم کو اہمیت دی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں نبی کی سنت پر چلیں۔ عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب جہاں بھی جاتے ہیں کہتے ہیں موٹر وے بن جائیگا ¾ گلگت اور کوئٹہ جا کر کہتے ہیں موٹر وے بن جائیگا یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ اپنی تقریر میں موٹر وے کا ذکر نہ کریں انہوں نے کہاکہ میاں صاحب! موٹر وے سے قومیں نہیں بنتیں۔ ہم نیا خیبرپی کے سکولوں اوریونیورسٹیوں میں بنا رہے ہیں۔ تین برس میں پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ کے پی کے میں تعلیم پر موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ پیسہ خرچ کیا ¾ ڈھائی گنا بجٹ تعلیم اور تین گنا بجٹ ہسپتالوں کےلئے بڑھایا ہے آہستہ آہستہ پتہ چلے گا کہ خیبرپی کے ماڈل صوبہ بنا ہے۔ عمران نے کہاکہ جب سے پانامہ لیکس معاملہ آیا ہے میاں صاحب ہر جگہ جارہے ہیں ¾سوات اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ائیر پورٹ کااعلان کیا ہے میاں صاحب آپ اتنی دیر رہیں گے تو نیا ائیر پورٹ بنے گا۔ عمران خان نے کہاکہ میں ڈرامے نہیں کروںگا، جھوٹے وعدے نہیں کرینگے ابھی تک ہم پوری طرح کامیاب نہیں ہے میرا وعدہ ہے 2016ءکے آخر تک سارے ہسپتالوں میں واضح فرق نظر آئے گا۔ ہسپتالوں میں نظام بدلا ¾ نیا ایکٹ لیکر آئے ¾ ڈاکٹروں سے مذکرات کئے ہم شوکت خانم ہسپتالوں کی طرح مثال قائم کریں گے۔ عمران نے کہاکہ شوکت خانم ہسپتال انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کا ہے دو مرتبہ شوکت خانم میں علاج ہوا ہے اور میاں صاحب کی طرح ہیلی کاپٹر پر باہر نہیں گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے آنے والی نسلوں کےلئے شجر کاری شروع کی ایک ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان آٹھواں ملک ہے جوگلوبل وارمنگ سے متاثر ہورہا ہے ہم نے شجر کاری نہ کی تو پاکستان ریگستان بن جائے گا۔ ہمیں خیبرپی کے کی پولیس پر فخر ہے یہ پاکستان کی سب سے بہترین پولیس بن چکی ہے پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہے میرٹ پر بھرتیاں ہوتی ہیں۔ پانچ ہزار اہلکاروں کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا ہے سزا اور جزا کا قانون ہے جو کام ٹھیک کرتا ہے تنخواہ بڑھائی جاتی ہے جو کام ٹھیک نہیں کرتا اسے باہر نکال دیا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ سورن سنگھ کے قاتلوں کو چوبیس گھنٹوں میں پولیس نے پکڑ لیا۔ انہوں نے کہاکہ ایم پی اے کے اختیارات کیا ہونے چاہئیں ¾ ناظم اور ضلع کونسلر کے کیا اختیارات ہونے چاہئیں ¾ بیورو کریسی کا کیا رول ہونا چاہیے ہم نے عوام کو اختیارات دے دیئے ہیں پیسہ کہاں خرچ کر نا ہے فیصلہ آپ لوگوں نے کرنا ہے جب صحیح طرح بلدیاتی نظام چلنا شروع ہوگا تو اصل تبدیلی پھر آئے گی۔ عمران خان نے کہاکہ میاں صاحب تیس سال سے باریاں لے رہے ہیں ¾ پولیس ¾ تعلیم ¾ ہسپتالوں کو تباہ کر دیا ہے آپ نے کیا چیز ٹھیک کی ہے؟ پنجاب میں چھ باریاں لی ہیں مجھے بتائیں آپ نے ایک ادارہ بہتر کیا ہے؟ جو ادارے تباہ کر تا ہے وہ ادارے ٹھیک نہیں کر سکتا ہے۔ فافن کی رپورٹ کے مطابق کے پی کے میں سب سے کم کرپشن ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ 2013ءسے پہلے صوبے میں سب سے زیادہ کرپشن تھی نواز شریف نے جو پولیس کا حال کیا ہے ا س سے چھوٹو گینگ بھی نہیں سنبھالا جاتا یہاں پولیس طالبان کا مقابلہ کرتی ہے ہم مضبوط ادارے بنا کر دکھائیں گے ہم نے ملک کے طاقتور ڈاکوﺅں کا احتساب کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دو سو ارب ڈالر پاکستانیوں کا ملک سے باہر سوئس بینکوں میں پڑا ہوا ہے اگر وہ پیسہ واپس آ جاتا ہے تو ہمارے سارے قرضے اتر جائیںگے۔ ایسی لیڈر شپ چاہیے جو خود کرپٹ نہ ہو۔ جیسے میاں صاحب کا پیسہ پڑا ہے وہ کبھی پیسہ واپس نہیں لے کر آئیں گے باہر پڑا پیسہ تحریک انصاف لیکر آئےگی سات سو ارب روپے پاکستانی پراپرٹی خریدنے کےلئے دبئی میں گیا پیسہ باہر نہ جاتا تو ہمیں قرض نہ لینا پڑتا، میاں صاحب کے بچوں کا پیسہ باہر پڑا ہے وہ چوری کا پیسہ کیسے واپس لیکر آئیں گے یہ فیصلہ کن وقت ہے اگر ہم نے اس وقت وزیراعظم کا احتساب کر دیا تو ملک کی تقدیر بدل جائیگی پوری اپوزیشن کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں اگر ہمیں اکیلا بھی جانا پڑا تو تحریک انصاف آخر تک جائیگی تحریک انصاف دھوکہ نہیں کھائے گی۔ آنے والے دنوں میں فیصلہ ہوگا کہ طاقت ور کا احتساب ہوگا یا ایسا نظام چلتا رہے گا۔ پی ٹی آئی میاں صاحب کا احتساب کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی۔ کبھی کہتے ہیں جہانگیر ترین کرپٹ ہے، کبھی کہتے ہیں خورشید شاہ کرپٹ ہے اگر ہم کرپٹ ہیں تو ہمیں پکڑیں کرپٹ لوگوں کو پکڑنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان آج بروز سوموار 23 مئی کو باغ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ باغ شہر کو پی ٹی آئی کے جھنڈوں اور عمران خان و بیرسٹر سلطان کے استقبالی بینرز، پینافلیکس سے دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔
عمران

ای پیپر دی نیشن