الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے‘ پانامہ لیکس پر شور مچانے والوں کا کچا چٹھا بھی سامنے آ گیا : وزیراعظم

لندن +لاہور ( نوائے وقت رپورٹ+خبرنگار ) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے جو شور مچایا اس سے ان کا بھی کچا چٹھا کھل کر سامنے آ گیا‘ الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے‘ پانامہ لیکس پر سب دنیا کے سامنے ہے‘ قومی اسمبلی خطاب میں تمام باتیں تفصیل سے بتائیں اپنی پراپرٹی کے حوالے سے سب بتایا تھا بہت سی باتیں جو کمشن میں کرنا تھیں ایوان میں بتا دیں‘ پہلے سیاست سے دور‘ دور کا تعلق نہیں تھا۔ خاندان پر لگنے والے الزامات کے جواب پارلیمنٹ میں دیدئیے۔ جدہ کیلئے مجھے جیل سے سیدھا جہاز میں لے جایا گیا تھا جنہوں نے کک بیک لئے اور قرضے کھائے کیا انہیں چھوڑ دیا جائے۔ وزیراعظم نے ایک سوال پر کہا کہ پاکستان میں جلسے قبل ازوقت الیکشن کی تیاری نہیں‘ جلسوں میں ہم ترقی کی بات کرتے ہیں میں تو صرف ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات کرتا ہوں‘ بجلی‘ گیس‘ انفراسٹرکچر‘ سی پیک میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں‘ صنعتوں کو سو فیصد گیس اور بجلی دی جا رہی ہے‘ سوات جلسہ میں لوگ بہت پرجوش تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ مخالفین لندن فلیٹس کی خریداری میں بدعنوانی ثابت کریں‘ ہماری فیکٹری چھینی گئی تو ہماری جیبیں خالی تھیں۔ 2000ءمیں پرویز مشرف نے سب کچھ سیل کر رکھا تھا جب فیکٹری قومیا لی گئی تو رقم پاکستان سے کیسے لے جا سکتے تھے۔ قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف لندن پہنچ گئے۔ ان کی اہلیہ کلثوم نواز اور بیٹے حسین نواز بھی ان نے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم 5روزہ قیام کے دوران طبی معائنہ کرائیں۔ انہوں نے راستے میں جرمنی میں مختصر قیام کیا۔ وزیراعظم فرینکفرٹ رکے یہاں پاکستانی قونصلر جنرل ندیم احمد نے ان کا استقبال کیا۔ قبل ازیں لندن روانگی سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے ساتھ ملاقات کی جنہوں نے انہیں الوداع کیا۔آن لائن کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر جتنا شور عمران خان نے مچایا اسکے بعد انکا اپنا پول کھل گیا اور کچا چٹھا سامنے آگیا، کسی پر الزام لگانے والاصاف نہیں ہوتا تو اسکی اپنی چیزیں بھی سامنے آتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ برطانیہ آنے کا مقصد طبی معائنہ کرانا ہے۔ نیا پاکستان کا دعویٰ کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ عوام ان کیلئے کیا رائے رکھتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان بہت کچھ کہتے ہیں، ساری باتوں کا جواب نہیں دے سکتا۔ پانامہ لیکس پر ٹی او آرکیلئے کمیٹی بنا دی گئی، قرضے معاف کرانے والے دس گنا امیر ہوچکے ہیں، کک بیک اور قرض معاف کرانے والوں کو کیا چھوڑ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پاکستان میں آ کر سرمایہ کاری کریں، صنعت کو سو فیصد گیس اور بجلی دے رہے ہیں، لوڈشیڈنگ میں کمی آرہی ہے۔
نوازشریف

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...