مغربی کنارا: اسرائیلی فوج کی پرامن فلسطینی ریلی پر آنسو گیس کی وحشیانہ شیلنگ‘22 مظاہرین زخمی

May 23, 2017

اریحا+ بیت لحم+رملہ (اے این این)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے اریحا میں فلسطینی قیدیوں کی حمایت میں نکالی گئی ایک ریلی پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی وحشیانہ شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 22 فلسطینی مظاہرین زخمی اور بے ہوش ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطا بق ہلال احمر فلسطین نے کہا ہے کہ اریحا شہر کے شمالی داخلی راستے پر سینکڑوں فلسطینیوں نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کی حمایت میں ریلی نکالی۔ہلال احمرکا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے نہتے مظاہرین پر نہ صرف آنسوگیس کی شیلنگ کی بلکہ ان پر ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں 14 شہری زخمی ہوئے۔امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی فورسز نے ایک ایمبولینس پر بھی اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایمبولینس کو نقصان پہنچا تاہم طبی عملے کے کسی کارکن کے زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کی بوچھاڑ کیبعد مظاہرین مشتعل ہوگئے۔ انہوں نے صہیونی فوج پر سنگ باری کی۔ قابض فوج نے کئی مظاہرین کو پکڑ کر سڑکوں پر گھیسٹا اور متعدد نوجوانوں کو سنگ باری کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔اس دوران صہیونی فوج کی جانب سے داغا گیا آنسوگیس کا ایک شیل سکول کے احاطے میں جا گرا جس کے نتیجے میں ایک 7سالہ فلسطینی بچہ شدید زخمی ہوا ہے۔فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں الخضر کے مقام پر فلسطین مظاہرین کے خلاف آنسوگیس کی اندھا دھند شیلنگ کی۔ اس دوران متعدد شیل ایک اسکول کے احاطے میں جا گرے جس کے نتیجے میں 7سالہ بچہ حسن احمد عیسی شدید زخمی ہوگیا۔عینی شاہدین کے مطابق آنسوگیس کا شیل حسن احمد عیسی کے سرمیں لگا جس کے نتیجے اس کا سر اور چہرہ بری طرح جھلس گیا ہے۔زخمی بچے کو ایک مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ بچے کے آنسوگیس شیل سے زخمی ہونے کے بعد طلباء احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ صہیونی فوج نے الخضر قصبے میں احتجاج کرنے والے طلبا پر بھی آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ان پر لاٹھی چارج کیا۔ دریں اثنا اسرائیل کی نفحہ جیل میں قید 200 فلسطینی اسیران بھی 17 اپریل سے اپنے حقوق کیلئے بھوک ہڑتال کرنے والے قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ اس بھوک ہڑتال کو 36 دن گذر چکے ہیں۔ بھوک ہڑتال کرنیوالے اسیران میں سے بیشتر کی حالت کافی حد تک تشویشناک ہے تاہم وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ادھر اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے اور دو ماہ تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد جام شہادت نوش کرنے والی 16سالہ فلسطینی لڑکی فاطمہ جبرل طقاطقہ کو گذشتہ روز غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں سپرد خاک کردیا گیا۔ کم عمر فلسطینی کے آخری دیدار، جنازے اور تدفین میں شرکت کیلئے عوام کا جم غفیر امڈ آیا تھا۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق 16 سالہ شہیدہ فاطمہ طقاطقہ کا جسد خاکی ہفتے کی شام اس کے ورثا کے حوالے کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں