اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے زنا بالجبر کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی طبی بنیادوں پر دائر کی گئی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ ماضی میں علاج کرانے کی بنیاد پر ضمانت دے دی جاتی تھی جس کا غلط استعمال ہونے پر عدالت عظمی نے قانون کو سخت کیا ، جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سر براہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے بہاولپورکے مجرم محمد عارف کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔اس دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا کہ جب ملزم کا علاج جیل میں ہورہا ہے تو باہر لانے کی کیا ضرور ت ہے لگتا ہے آپ جدید طریقہ علاج سے مطمئن نہیں ،آج کل جعلی پیر بھی آئے ہوئے ہیں جو جنوں کی مدد سے علاج کرتے ہیں کیا آپ بھی مریض کا انہی سے علاج کراناچاہتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست نمٹادی ۔