مردان: مشال کے قتل پر بند عبدالولی خان یونیورسٹی 40 روز بعد کھول دی گئی

مردان(آن لائن) طالب علم مشال خان کے قتل کے باعث بند ہونے والی عبدالولی خان یونیورسٹی کو 40 روز بعد کھول دیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مردان کی ولی خان یونی ورسٹی کو 40 روز بعد تعلیمی سرگرمیوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ مردان، چترال، بونیر، تیمرگرہ اور پبی کیمپس میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئیں، چاروں کیمپس میں پولیس کی نفری تعینات ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور طلبا کو چیکنگ کے بعد یونیورسٹی میں جانے کی اجازت دی گئی۔ ولی خان یونیورسٹی کا شنکر کیمپس 24 مئی کو جبکہ یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس جہاں طالب علم مشال خان کو بے دردی سے قتل کیا گیا تھا 25 مئی کو کھولا جائے گا۔کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے کھلنے والے چاروں کیمپس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔ دوسری جانب عبدالولی خان یونیورسٹی میں سرچ آپریشن کے دوران ہاسٹلز کے کمروں سے اسلحہ، منشیات اور نشہ آور ادویات برآمد کر لی گئیں۔ پولیس کے مطابق ہاسٹل کے کمروں سے 4 پستول اور 10 میگزین برآمد ہوئیں۔ ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ یونی ورسٹی ہاسٹلز کو کلیئر کر کے انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...