تہران (آئی این پی+ نیٹ نیوز + اے ایف پی) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ریاض سربراہ کانفرنس کی حیثیت محض شو سے زیادہ نہیں تھی۔ ریاض کانفرنس کو کوئی عملی یا سیاسی اہمیت نہیں، اپنے لوگوں کا پیسہ سپر پاور کو دیکر دہشت گردی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ باہمی احترام اور مفاد کی بنیاد پر رابطوں کے لئے تیار ہیں۔ پڑوسیوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ توقع ہے کہ خطے سے جلد دہشتگردی ختم ہو جائے گی۔ امریکہ خطے کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتا۔ عالمی طاقتوں سے ایٹمی معاہدہ ایران کی کامیابی ہے۔ ضروری ہواتو میزائل تجربات جاری رکھیں گے۔ انہوں نے ردعمل میں کہا امریکہ مشرق وسطیٰ میں خطرناک دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ تہران کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ عرب ممالک کو اسلحہ بیچنے کےلئے ایرانو فوبیا میں مبتلا ہو گیا ہے۔ یہ واضح پیغام ہے کہ تہران برابری کی سطح پر عالمی برادری سے روابطہ کیلئے تیار ہے۔ ایران کے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔ دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے پہلے خطاب میں امریکہ اور سعودی عرب پر خوب گرجے برسے، ریاض میں ہونے والی عالمی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کی آڑ میں قوم کا پیسہ عالمی طاقتوں کو دینے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا، نہ ہی امریکی عوام اربوں ڈالروں کے بدلے نائن الیون کوفراموش کرسکتی ہے۔ شام، عراق اور لبنان کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ تیس سال سے ایران کی مخالفت کررہا ہے اورہمیشہ شکست کھائی ہے۔
ایرانی صدر