ترکی کی موٹاپے کے رجحان پر حکومت بھی پریشان

May 23, 2018

ترکی میں آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ موٹاپے کا شکار ہے اس شرح کے لحاظ سے ترکی دنیا کے ممالک میں دسویں نمبر پر ہے جہاں موٹاپا وبا کی طرح پھیل رہا ہے۔ فاسٹ فوڈ کھانے کی بنا پر یہ وبا تیزی سے بچوں کو موٹاپے کی طرف مائل کر رہی ہے۔ 30 سال پہلے جب ترک شہری اپنے بچوں کو ایسے کھانوں سے دور رکھنے کے لئے تگ و دو کر رہے تھے ترک باشندوں کی لغت میں تب موٹاپا شامل ہی نہیں تھا۔
آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ نے 2017ء کے سروے میں بتایا ہے کہ ترکی کے 55 ملین نوجوانوں میں تقریباً 16 ملین سے زیادہ نوجوان موٹاپے کا شکار ہیں۔ یہ تقریباً کل آبادی کا 29.5 فیصد حصہ بنتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق موٹاپے کی شرح مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ پائی جا رہی ہے۔2013ء سے ترکی سنجیدگی کے ساتھ موٹاپے کے خلاف تحریک چلا رہا ہے۔ جس میں صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ ترکی نے جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے سکولوں‘ یونیورسٹیوں‘ بلدیات اور رفاحی اداروں میں2 لاکھ 75 ہزارسائیکل تقسیم کی ہیں۔ جبکہ 20.5 فیصد مردوں اور 41 فیصد خواتین کوتاحال موٹاپے کا سامنا ہے۔
ترکش سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے ہیڈ پروفیسر محمد ساحن نے کہا کہ موٹاپا ترکی میں وبا کی طرح پھیل رہا ہے جس پر قابو پانے کے لئے مناسب حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ یورپین قلبی امراض کے اعداد و شمار کے مطابق ترکی یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے 56 ممالک میں سے مردوں میں موٹاپے کی شرح کے مطابق 15ویں نمبر پر ہے اور عورتوں میں موٹاپے کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق ترکی میں قلبی امراض کا تعلق موٹاپے‘ خون میں چکنائی کی بڑھتی مقدار‘ بلند فشار خون سے ہے ۔یہ علامات ترکی کی خواتین میں نسبتاً زیادہ پائی جاتی ہیں۔ اس کی ایک اہم وجہ فاسٹ فوڈ کا استعمال ہے جسے 25 سال پہلے ایک امریکن فرنچائز نے تیزی سے متعارف کروایا۔ جس سے مقامی روایتی صحت بخش کھانوں کا رجحان متاثر ہوا ہے۔ باقاعدہ اچھی غذا اور ورزش قدرتی طور پر وزن گھٹانے کیلئے مفیدہے۔ مگر جو لوگ خطرناک حد تک وزن بڑھا بیٹھے ہیں ان کے لئے سرجری کا آپشن موجود ہے۔
ایک ترک شہری حسین کا آٹھ ماہ پہلے استنبول میں گیسٹرک بای پاس آپریشن ہوا اور اب یہ سخت سے سخت غذا کھانے پر مجبور ہے جو اس کیلئے پہلے آسان نہ تھی اور تقریباً دس سافٹ ڈرنک روزانہ پیتا اور سنیکس کھاتا تھا۔ اس 30 سالہ شخص کا وزن 150 کلوگرام کے قریب پہنچ گیا تھا۔پچھلے سال ترکی کے چوٹی کے ٹیلی ویژن اور دیگر ذرائع ابلاغ میں سپریم کونسل نے اشتہارات میں فاسٹ فوڈ کی تشہیر سے احتیاط برتنے اور بچوں میں صحت بخش خوراک کے رجحان کو فروغ دینے کی مہم چلائی ہے۔
،،،،،،،،،،،،،،،،

مزیدخبریں