اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چین کی عوامی مشاورتی کانفرنس کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے نائب صدر کانگ کوان نے کہا ہے کہ پاکستان کے استحکام میں چین کا مفاد ہے۔ پاکستانی نوجوانوں کو ہنر سکھانے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ انہوں نے گزشتہ روز سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔ مشاہد حسین سید نے اجلاس کی صدارت کی ۔پاکستانی سینیٹروں نے اس موقع پر چینی وفد و باور کرایا کہ اگر پاک چین معاشی راہداری منصوبہ کے ثمرات عوام تک منتقل نہ ہوئے تو منصوبہ کی افادیت متاثر ہو گی۔ اجلاس میں چین کے سفیر سفیر یاجنگ بھی اس موقع پر موجود تھے جب کہ قائد حزب اختلاف سینیٹ سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر رحمان ملک، سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر سراج الحق، سینیٹر میاں عتیق اورسینیٹر انوار الحق کاکڑ بھی شریک ہوئے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے چین کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، چین تعلقات دنیا میں کلیدی اور منفرد حیثیت کے حامل ہیں،پاک، چین تعلقات اختلافات سے دور، سٹریٹیجک، معاون اور مضبوط ہیں، آج پاک، چین دوستی میں سی پیک کلیدی اہمیت کا حامل ہے، ایک سڑک ایک راستہ منصوبے کے تحت 70 ممالک آپس میں جڑیں گے، پاکستان، چین کے مابین روابط عالمی و علاقائی امن و سلامتی کیلئے اہم ہیں، خطے میں نئی سرد جنگ، چین کو درپیش خطرات ناقابل قبول ہیں، چین امن کا علمبردار ہے، چین کیخلاف ہر سازش کی راہ میں کھڑے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وفد کے سربراہ کانگ کوان نے کہا کہ سی پیک پر جاری پیشرفت خوش آئند ہے، پاک، چین دوستی کو آگے لیجانے میں پاکستانی پارلیمان کا کلیدی کردار ہے۔ پاکستان اور چین کے عام آدمی کے مابین روابط انتہائی ضروری ہیں۔ پاک، چین اشتراک کو مضبوط بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سی پیک دونوں ممالک کیلئے درحقیقت گیم چینجر ثابت ہو گا، پاکستانی نوجوانوں کو چینی منصوبوں میں روزگار فراہم کیا جائے، پاکستان چین دوستانہ تعلقات اور سی پیک پر تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہے، یہ بات واضح ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔انٹرنیشنل پبلیکیشن بیورو کے سربراہ وانگ جانگ نے کہا کہ توانائی، بنیادی ڈھانچہ اور صنعتی پارکس کے منصوبے آگے بڑھا رہے ہیں، پاکستان میں ایسے تمام منصوبوں کا اطلاق یقینی بنایا جائیگا۔ چینی وفد کی خاتون رکن ژانگ ژان ژی نے کہا کہ پاک، چین تذویراتی اشتراک خطے کیلئے کلیدی ہے، سی پیک سمیت اقتصادی، تجارتی، ثقافتی سطح پر دوطرفہ مضبوط روابط اہم ہیں۔ سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ پاکستان اور چین ترقیاتی منصوبوں کے آغاز سے خطے میں بہتر ماحول پیدا ہوا ہے، سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کیلئے بھی قانون درکار ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی 99 فیصد آبادی سی پیک کے پیچھے کھڑی ہے۔چین بلوچ نوجوانون کو چینی زبان سکھانے، ہنر مند بنانے میں مدد کرے، سینٹر سراج الحق نے کہا کہ چین، پاکستان کا جغرافیہ اور مستقبل ایک ہے، دونوں کی جدائی ایک دوسرے کی موت ہے، پاک، چین تعلقات کا براہ راست فائدہ عوام کو ہونا چاہیے۔ سینٹر اے رحمان ملک نے کہا کہ پاک چائنہ دوستی پر ہمیں فخر ہے ۔