منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا پرائیویٹ ممبرز ڈے بھی ارکان کی عدم دلچسپی کا شکار رہا قومی اسمبلی اجلاس مجموعی طور پر ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا جب اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں 37ارکان موجود تھے جب اجلاس برخواست ہوا تو ایوان میں ارکان کی تعداد 75تھی۔ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کورم کی نشاندہی کی جس کے اجلاس کارروائی معطل کر دی گئی بعدمیں گنتی کرائی گئی تو کورم پورا نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) بدھ کی صبح گیارہ بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس میں ایجنڈا زیر بحث لانے کی بجائے پوائنٹ آرڈر پر پر چلائی گئی قومی اسمبلی کی آئینی مدت 31مئی2018کو ختم ہو رہی ہے لیکن ارکان قومی اسمبلی کی کارروائی میں دلچسپی نہیں لے رہے دلچسپ امر یہ ہے کہ وفاقی حکاومت آخری روز تک قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنا چاہتی ہے لیکن ارکان کی اکثریت ایوان میں نہیں آرہی جب کہ اپوزیشن کورم کی نشاندہی کر کے اجلاس کی کارروائی نہیں چلنے دے رہی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پورا دن مختلف اجلاسوں میں میں مصروف رہے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی آئینی ترمیم کی منظوری حاصل کی اس کے بعد پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کی بھی صدارت کی ۔ وزیر اعظم نے فیصلہ کیا کہ 30ویں آئینی ترمیم بدھ 24مئی2018ء کو پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی ۔ منگل کو پارلیمنٹ کی غلام گرشوں میں متوقع نگران وزیر اعظم ‘‘ کا نام موضوع گفتگو بنا رہا اسی طرح احتساب عدالت میں میاں نواز شریف کی71ویں پیشی پر مسلم لیگی ارکان گفتگق کرتے رہے اور اس کیس کے بارے میں سوالات کرتے رہے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کرنل جوزف امریکہ واپس بھیجنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھایا انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ حکمرانوں نے غلامی کی ذہنیت اپنائی ہوئی ہے، حکومت نے کرنل جوزف معاملے پر ڈرامہ کیا، کرنل جوزف کو ڈرامے سے باہر لے جایا گیا، ویانہ کنونشن میں قتل کے ملزم سفارتکار کو کسی قسم کا کوئی استثنی حاصل نہیں ، ویانا کنونشن میں کہیں نہیں لکھا کہ جو قتل کرے اسے آپ کھلی چھوٹ دیں،حکومت ایوان میں جواب دے اس نے یہ غلامی کیوں قبول کی؟۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے کسی رکن نے غلط الزام لگایا ہے تو بے شک اس کے خلاف کارروائی کی جائے،بتایا جائے باگرام ایئربیس سے کیسے امریکہ طیارہ چکلالہ ایئربیس آکر کھڑا رہا ،ایک دن ڈرامہ کیا گیا طیارہ واپس بھجوا دیا گیا۔نواز شریف کی احتساب عدالت میں 71ویں پیشی، فاٹا کے انضمام پر پارلیمانی جماعتیں ایک ’’صفحہ‘‘ پر نہیں ہیں۔