اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کے100دن کے پروگرام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پروگرام میں شیخچلی کی کہانیاں ہیں ٗ 2013میں عمران خان کی جانب سے پیش کر دہ ا یجنڈا پانچ سا ل میں بھی پورا نہ ہوسکا ٗ عمران خان نے 50دن میں 100لوٹے اکٹھے کئے اور ان کے پاس ہر سائز ، ہر رنگ کا لوٹا اور ڈرم موجود ہے، عمران خان کے ہاتھ میں وزارت عظمیٰ کی لکیر نہیںاسلئے 100دن کا ایجنڈا دیکر عمران خان اپنی خواہشات پوری کررہے ہیں، آصف زرداری کا تدبر اور تجربہ اور بلاول بھٹو کا جوان جوش پاکستان کے اندر حقیقی تبدیلی لائیگا، جو لوگ ہمیں چورکہتے تھے آج وہ خود بین الاقوامی چوری کرنے کے جرم نااہل ہوچکے ہیں۔یہ باتیں منگل کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ ، پیپلز پارٹی کے خبیر پختونخوا کے صدر ہمایوں خان، جنرل سیکرٹری فیصل کریم کنڈی، سیکرٹری اطلاعات سینٹر روبینہ خالد نے نیشنل پریس کلب میں عمران خان کے 100دن کے پروگرام کے ردعمل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ سیاسی طور پر الیکشن کے 70یا 80دن پہلے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اپنی آئندہ حکومت کے 100دن کا ایجنڈا دینا نفسیاتی پروپیگنڈا اور پری پول رگنگ ہے، 2013میں بھی عمران خان نے 90دن کا ایجنڈا دیا تھا جو 5سال میں بھی پورا نہیں ہوسکا۔ اب پتہ نہیں یہ 100دن کا کتنے سالوں میں پورا ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف کے 5رہنمائوں کی جانب سے 100دن کا ایجنڈا دینا کوئی کالج کا لیکچر لگ رہا تھا جس کیلئے پہلے سے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی۔ 100دن کا ایجنڈا عمران خان کی خواہشات کا مجموعہ ہے۔ حیرت ناک بات ہے کہ پی ٹی آئی والے اگر حکومت میں آئے تو پہلے 3مہینے صرف پالیسی دینے میں لگا دیں گے۔ اداروں کے لوگوں کو اپنی پالیسی سمجھانے میں ان کو 420دن لگیں گے۔ جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل کیا گیا ہے اور وہ 18000ایکڑ زمین کے مالک ہیں۔ ان کی جانب سے غریب کسان کی بات کرنا مضحکہ خیز ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایجنڈے میں جو باتیں کیں وہ شروع دن سے پیپلز پارٹی کا منشور رہا ہے۔ 2013سے 2018تک قومی اسمبلی کے 550سے زیادہ اجلاس ہوئے ، جن میں عمران خان نے 20سے بھی کم مرتبہ شرکت کی، جس سے عمران خان کی سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے عمران خان کا پاکستان کے اندر جمہوریت کی پرورش میں کوئی کردار نہیں ہے ۔ عمران خان نے 50دن میں 100لوٹے اکٹھے کئے اور ان کے پاس ہر سائز ، ہر رنگ کا لوٹا موجود ہے۔ اس موقع پر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جو کام عمران خان اور پی ٹی آئی والے جو کام 5سال میں نہیں کرسکے وہ 100دن میں کیسے کریں گے۔ ہم محب وطن بھٹو خاندان کے پیروکار ہیں جبکہ نواز شریف اپنے مفادات بچانے کیلئے ہر حد پار کرنے کو تیار ہیں اور خود کو مجیب الرحمان سے ملا رہا ہے۔ یہ عجیب بات ہے کہ (ن) لیگ اگر پنجاب میں اداروں کی مدد سے جیتے تو وہ کارکردگی کہلاتی ہے۔ اور پیپلز پارٹی جیتے تو سب کو سازش نظر آتی ہے۔ ہم نے سندھ کے اندر بہترین کام کیئے ہیں۔پورے پاکستان میں دل کا بہترین علاج سندھ میں ہوتا ہے۔ کراچی کا کچرا اٹھانا وزیراعلیٰ کا نہیں بلکہ ان کا کام ہے جو 20سال سے کراچی حکومت کررہے ہیں۔نواز شریف کا بیانیہ پاکستان کے محب وطن لوگوں کو قبول نہیں وہ صرف اپنی ذات کیلئے پاکستان کی عدلیہ ، افواج اور اداروں کو تباہ کرنے پر تلے ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی ذات کی خاطر اور بھارت کی محبت میں ملکی سلامتی کو دائو پر لگا دیا ہے اگر بھٹو بننا ہے تو بھٹو کا موقف اپنائو ۔ عمران خان صرف اپنی ذات کی سیاست کررہے ہیں۔ ہم نے 5سال میں جو بھی اقدامات اٹھائے وہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے تھے ہم صرف جمہوریت کا تسلسل چاہتے ہیں اس کیلئے ہم نے بہت سی کڑوی گولیاں بھی کھائی ہیں۔