لذت ِ قربِ حقیقی پر مٹا جاتا ہوں میں
اِختلاطِ موجہ و ساحل سے گھبراتا ہوں میں
دانۂ خرمن نما ہے شاعرِ معجز بیاں
ہو نہ خرمن ہی تو اس دانے کی ہستی پھر کہاں
(بانگِ درا)
قربِ حقیقی
May 23, 2019
May 23, 2019
لذت ِ قربِ حقیقی پر مٹا جاتا ہوں میں
اِختلاطِ موجہ و ساحل سے گھبراتا ہوں میں
دانۂ خرمن نما ہے شاعرِ معجز بیاں
ہو نہ خرمن ہی تو اس دانے کی ہستی پھر کہاں
(بانگِ درا)