دارالصحت اسپتال اور نشوا کے والد میں مصالحت ہو گئی۔ نشوا کے والد نے مقدمہ واپس لینے کے لیے رضامندی ظاہر کر دی۔تھانے میں بیان بھی جمع کروادیا۔ 50 لاکھ روپے سالانہ نشوا ٹرسٹ میں دیے جائیں گے۔ نشوا ٹرسٹ کی سفارش پرسالانہ ایک بچے کو فُل اسکالرشپ دی جائے گی۔ نشوا کے نام سے اسپتال میں بچوں کا وارڈ قائم کیا جائے گا۔
نشوا کے والد کہتے ہیں کہ دارالصحت انتظامیہ سے معاہدہ ہوا ہے جس کی خلاف ورزی پر دوبارہ کیس کھلوانے کا حق رکھتے ہیں۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نشوا کے والد قیصر علی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسپتال انتظامیہ سے صلح کرلی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ سے صلح کچھ شرائط پرکی گئی ہے۔ اسپتال کی انتظامیہ درالصحت میں بچوں کے وارڈ کو نشوا کا نام دے گی جبکہ نشوا کے نام سے ٹرسٹ قائم کیا جائے اور سالانہ 50 لاکھ روپے ٹرسٹ کو دیئے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ ہوا ہے کہ اسپتال نشوا ٹرسٹ کی سفارش پر اپنے کالج میں سالانہ ایک بچے کو اسکالر شپ بھی فراہم کرے گا۔
غلط انجکشن لگنے سے دماغی طور پر مفلوج ہونے والی بچی نشویٰ انتقال کر گئی۔نشوا کے والد نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو نااہل قرار دیا اور کہا کہ گرفتار افراد کے اہلخانہ بار بار معافی کی درخواست کرتے تھے اور اسی لئے اللہ کے نام پر انہیں معاف کیا ہے۔
9 ماہ کی نشویٰ کو 6 اپریل کو گلستان جوہر کے نجی اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں غلط انجکشن لگنے سے وہ دماغی طور پر مفلوج ہوگئی تھی۔غلط انجکشن کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بچی کو 13 اپریل کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 22 اپریل کو اس کا انتقال ہوگیا تھا۔