تھرکول پروجیکٹ کے خلاف سازشوں کا نیا دورشروع ہوگیا:مرتضیٰ وہاب

May 23, 2019

کرا چی(نوائے وقت رپورٹ)وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات قا نون و اینٹی کرپشن سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ تھر کول پروجیکٹ کے خلاف سازشوں کا ایک نیا دور شروع کیا گیا ہے اورنیب کی جانب سے تھر کول سے منسلک کمپنی کے چیئرمین خورشید جمالی اور دیگردو سرمایہ کا روں کی گرفتار کیا گیا ہے۔وہ بدھ کو سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کر کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے سندھ میںسرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی چیئر مین نیب کی یقین دہا نی کے باوجود سرمایہ کاروں کو گرفتار کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پہلے روز سے ہی تھر کول منصوبے کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں پہلے کہا گیا کہ یہ کوئلہ ہی نہیں ہے پھر کہا گیا کہ یہ کوئلہ غیرمعیاری ہے لیکن حکومت سندھ نے اس منصوبے کو جاری رکھا اور اس کوئلے سے بجلی پیدا کر کے نیشنل گرڈ میںشامل کی اسی لیے بلاول بھٹو نے تھر کے کوئلے سے بجلی کو عوام کے لیے تحفہ قرار دیا تھا کیونکہ ہم ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنی دینے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حکومت یا نیب کی جانب سے سرما یہ کا روں سے یہ سلوک ہوگا اور انہیں ہتھکڑیاں لگیں گی تو سرمایہ کا ر کیسے آئے گا اگر کوئی سرمایہ کا ر تاجر غلط کام کرے تو جرم سے قبل نہیں بلکہ جرم ثابت ہونے پر گرفتار کیا جانا چاہیئے جبکہ دوسری جانب حکومتی ساتھ دینے والوں کے خلاف انکوائری کے باوجود کوئی گرفتاری نہیں کی جاتی علیم خان کو گرفتاری کے بعد کیا ثابت کیا گیاشرجیل میمن کئی ماہ سے گرفتار ہیں مگر کیا ثابت ہوا انہوں نے کہا کہ ایسے قوانین بنائے جائیں جس سے معیشت کا پہیہ چلے ہمارے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے درست کہا ہے کہ نیب یا معیشت کسی ایک کو چلنا چاہیئے بیرسٹر مرتضی وہاب کہا کہ اسلام آباد میں بچی کے ساتھ زیادتی افسوس ناک واقعہ ہے ہم نے پالیسی بنانے اور قانون بنانے کا فیصلہ کیا اوراس پر عمل کرنے کی بھی کوشش کی لیکن وفاق اور دیگر صوبوں نے اس پر کوئی پیش رفت نہیں کی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرفتار خورشید جمالی اور سرمایہ کاروں کا تعلق بجلی بنانے کی کمپنی سے ہے تھر منصوبے اور انور مجید سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا استحقاق ہے کہ جو اچھا کام کرے اسے انعام ملنا چاہیئے خورشید جمالی کا کردار تاریخی ہے انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کا عوام سے تعلق نہیں پیپلز پارٹی کا تعلق عوام سے ہے ہمارے اسلام آباد کے افطار کا مقصد حکومت کو ٹف ٹائم دینا تھا۔

مزیدخبریں