مودی ظلم بند کرو

کرونا وائرس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، نہ ہلا تو مودی نہ ہلا۔ یہ وہ دنیا ہے جو مودی کے ظلم پر خاموش رہی اورآج خود کرونا ظلم کا شکار ہے۔ آج دو ماہ بعد بھی لاک ڈائون کے باوجود کشمیریوں پر مودی کے مظالم جاری و ساری ہیں۔ اسی طرح امریکہ نے پوری دنیا کا جینا حرام کر دیا تھا، آج وہ ایک وائرس کے سامنے بے بس نظر آتا ہے۔ چین کی معیشت تباہ کرتے کرتے خود اپنی معیشت سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ جب اس وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تو بغیر کسی کی مدد کے تین ہفتے میں اس وائرس پر قابو پا لیاگیا اور اپنی معیشت کو تیزی سے سنبھالا دیا کیونکہ وہ ایک قوم ہیں اور پاکستان ایران کو بھی ڈاکٹروں سمیت امدادی سامان دیا مگر بھارت میں کرونا سے متاثرہ افراد کو کوئی سہولت نہیں دی گئی بلکہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم رہا۔ ایک طرف مہلک وبا نے انسانوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے دوسری طرف لاک ڈائون نے معاشی حالت غیرکردی ہے اور پھر کشمیریوں پر ہونے والے دن رات کے مظالم نے دل و دماغ مفلوج کر دیا ہے مگر مودی پر نہ کسی مہلک بیماری کا اثر ہے نہ کسی لاک ڈائون کا اثر ہے۔ وہ ظلم در ظلم کی پالیسی پر کارفرما ہے۔ لگتا ہے مودی کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے جبکہ یہ وباء بھارت میں بھی گئی مگر ذرائع ابلاغ کے مطابق مودی نے اپنے عوام کا ذرا برابر بھی خیال نہیں کیا۔ بھارت کی آبادی ایک ارب 38 کروڑ ہے۔
مودی کے مظالم پر آج انسان تو انسان ہر پرندہ بھی آبدیدہ ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ مودی پچھلے الیکشن میں ہار گیا تھا مگر رات کو اسے کسی نے کامیاب قراردیا جبکہ وہ اپنی ہی ریاست گجرات سے بھی مشکل سے کامیاب ہوا یا کروایا گیا ۔ پچھلے دو ہفتے گزرے ایل او سی پر بار بار فائرنگ سے ہمارے فوجیوں کو شہید کیا جا رہا ہے اوربے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دنیا حیران ہو رہی ہے۔ میرے رب نے دنیا بہت خوبصورت بنائی ہے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس خوبصورت دنیاکو کسی ظالم کی نظر لگ گئی۔ گلی محلے اور بازاروں میں ہو کا عالم ، سڑکیں سنسان تھیں۔ اللہ اللہ کرکے ابھی لاک ڈائون پورانہیں کھلا کہ بھارت کے بے لگام وزیراعظم نے کشمیریوں پر ظلم توڑنے شروع کر دیئے۔ میرے رب نے دنیا کو خوبصورت بنایا جبکہ مودی جیسے انسانوں نے اس کو جہنم بنا دیا۔ مودی کو ظلم کرنے سے پہلے اتنا تو سوچنا چاہیے تھا کہ ایک مہلک بیماری سے پوری دنیا لڑ رہی ہے اور میں کشمیر میں خواتین کی بے حرمتی ، بچیوں اور نوجوانوں پر تشدد کر رہا ہوں۔ کیا بھارتی سرکار انسانیت کے تقاضوں سے بالکل ناواقف ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کو نوٹس لینا چاہیے اور مودی کو پابند کرناچاہیے کہ وہ اپنے ناپاک عزائم سے باز رہے۔کشمیر میں عورتوں اور بچوں کے ساتھ ظلم بند کرے، (ایل او سی) پر خلاف ورزی بند کرے۔ جواب ہماری فوج کو دینا آتا ہے مگر اس مشکل وقت میں ہم انسانی حقوق اور صبر کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہتے۔
مقبوضہ کشمیر میں گھر گھر تلاشی، محاصرہ جاری اورفوجی جھڑپوں میں نوجوانوں کی شہادت، آخر کیا طوفان ہے جو تھمنے میں نہیں آتا۔ بھارتی فوج نے دو یوم قبل بانڈی پورہ کے علاقے فرصل میں پولیس اور پیراملٹری سنٹرل ریزر پولیس کے مشترکہ ناکے پر فائرنگ کی اور بھارتی سکیورٹی فورسز نے ضلع ڈوڈا میں ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔کیا مودی سرکار دنیا کی توجہ کسی اور طرف لیکر جاناچاہتے ہیں۔ دنیا کرونا وائرس کے عذاب میں گرفتار ہے مگر مودی کو اپنی شہرت کی پڑی ہے جبکہ دنیا جانتی ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی، قانونی، اخلاقی، مذہبی اور سماجی طور پر درست ہے مگر افسوس آج دنیا جس عذاب میں مبتلا ہے وہ اس لئے ہے کہ ہم مودی کے ظلم پر خاموش تماشائی بنے رہیں۔ یہاں تک نے مودی نے خوراک، پانی ،مریضوں کی ادویات، بچوں کا دودھ تک بند کر دیامگر اقوام متحدہ نے کوئی قدم نہ اٹھایا اور مودی طاقت کے زعم میںہر وہ کام کرتا رہا جو انسانیت کے خلاف ہے۔ پیپلزپارٹی شہید بھٹو کے دور سے لیکر بلاول بھٹو زرداری تک کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ تھی اور ہے۔ بلاول بھٹو آج بھی ایوان میں کشمیریوں کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں اور کرونا ایشوسمیت کشمیر کے ایشو پر حکومت کے ساتھ ہیں مگر حکومت کشمیریوں کیلئے کیے گئے اقدامات پر چیئرمین بلاول بھٹو سے مشاورت نہیں کرتی۔

ای پیپر دی نیشن