اسلام آباد/ لاہور گوجرانوالہ ( نمائندہ خصوصی+ شنہوائ+نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) کرونا وبا جس نے دنیا بھر کے لاکھوں افراد کو متاثر و ہلاک کردیا ہے وہ پاکستان میں بھی اپنے پنجے گاڑ رہی ہے اور اب تک یہاں 52 ہزار 653 لوگ متاثر جبکہ 1071 لوگ انتقال کرچکے ہیں۔ ملک میں کرونا وائرس کے نئے کیسز اور اموات کی تصدیق ہوئی جبکہ صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کرونا وائرس کے مزید 959 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں اب تک 20 ہزار 883 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ انہوں نے وائرس سے مزید 4 مریضوں کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں اموات 340 ہوگئیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت کرونا کے 13 ہزار 528 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 170 کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ آج 660 مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے جس کے بعد وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 7015 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے ایک ہزار 73 نئے کیسز اور 13 اموات سامنے آگئیں۔ آج صبح سامنے آنے والے گزشتہ شب رات 9 بجے تک کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں 5 ہزار 931 نئے ٹیسٹ کیے گئے جس میں ایک ہزار 73 کے نتائج مثبت آئے جس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 18 ہزار 455 ہوگئی۔ جس کے بعد یہ اموات 310 تک پہنچ گئی۔مزید برآں صوبے میں 5 ہزار 330 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 60 کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسلام آباد جو وائرس سے کم متاثر علاقوں میں شامل تھا اب وہاں بھی کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ سرکاری سطح پر قائم ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 91 نئے کیسز اور 2 اموات سامنے آئیں۔ جس کے بعد وفاقی دارالحکومت میں اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 1235 سے بڑھ کر 1326 ہوگئی جبکہ اموات بھی 10 سے بڑھ کر 12 تک پہنچ گئیں۔ دوسری جانب گلگت بلتستان میں اس وبا سے تیزی سے متاثر ہورہا ہے اور وہاں کیسز کی شرح ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں کرونا وبا نے مزید 23 افراد کو متاثر کیا۔ علاقے میں ان نئے متاثرین کے اضافے کے بعد اب تک مجموعی متاثرین کی تعداد 602 ہوگئی۔ ادھر ملک میں اس وائرس سے سب سے کم متاثر علاقے آزاد کشمیر میں کرونا کے 10 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی۔ یہاں یہ واضح رہے کہ آزاد کشمیر اب تک ملک کا سب سے کم متاثرہ علاقہ ہے اور یہاں کیسز اور اموات ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے کافی کم ہیں۔ آزاد کشمیر میں آنے والے ان 10 نئے کیسز کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 158 ہوگئی ہے۔ تاہم ان نئے کیسز اور اموات کے باوجود قرنطینہ اور ہسپتالوں میں موجود دیگر مریضوں کے لیے جو چیز حوصلہ افزا ہے وہ لوگوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا ہے۔ پاکستان میں اگرچہ مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی لیکن اس وبا سے یومیہ سیکڑوں کی تعداد میں لوگ صحت مند بھی ہورہے ہیں۔آج کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مزید ایک ہزار 46 لوگ صحتیاب ہوئے جس کے بعد یہاں اب تک وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 15 ہزار 201 ہوگئی۔ گوجرانوالہ میں 24 گھنٹوں کے دوران 3 افراد جاں بحق۔ سیالکوٹ کے معروف بزرگ ڈاکٹر اکرام قریشی کئی روز وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد کرونا سے جنگ ہار گئے۔ بتایاگیا ہے کہ اسی سالہ ڈاکٹر اکرام قریشی پر بیس روڈ قبل کرونا وائرس کا حملہ ہوا تھا۔ جس پر انہیں لاہور کے ایک ہسپتال میں پلازمہ تھیرپی ہوئی جس سے انکی طبیعت بہتر ہوگئی تھی اور پانچ روز قبل انکی طبیعت دوبارہ خراب ہونے پر انہیں لاہور کے ایک ہسپتال میں چار روز پر وینٹی لیٹر پر رکھا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ڈاکٹر اکرام قریشی معروف سرجن ڈاکٹر حماد قریشی کے والد محترم تھے۔ گزشتہ روز مرحوم کی نماز جنازہ کرنے کے بعد انہیں بابل شہید قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دنیا بھرمیں عالمی وبا سے اب تک 3 لاکھ 29 ہزار 731 افراد کرونا کے باعث جان سے جا چکے ہیں جس میں سے سب سے زیادہ 94 ہزار 900 سے زائد ہلاکتیں امریکہ میں رپورٹ ہوئی ہیں۔ امریکہ میں اب تک کرونا کے باعث 15 لاکھ 93 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ روس 3 لاکھ 8 ہزار مریضوں کے ساتھ دنیا میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ دنیا میں ایک ہی روز 99ہزار سے زائد مریض سامنے آئے ہیں۔ بھارت میں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ مزید 132 افراد کی ہلاکت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 438 ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے میں ہونیوالی اموات اب تک سب سے زیادہ ہیں، کیسز اور اموات کی تعداد کو دیکھیں تو صورتحال تشویشناک ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 2603 کیس رپورٹ ہوئے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم نے عوام کی سہولت کیلئے لاک ڈاؤن میں نرمی کی، صورتحال تشویشناک ہے، احتیاط کرنا ہوگی، وبا پھیل رہی ہے ہمیں احتیاط کرنا ہوگی، لاک ڈاؤن میں نرمی کی وجہ سے اموات، کیسز میں اضافہ ہوا، 50 سال سے زائد عمر کے لوگ اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی ہے، ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، میل جول میں کمی سے وبا کو روکا جاسکتا ہے، احتیاطی رویے کیساتھ زندگی کو جاری و ساری رکھیں، کورونا کیسز کے اضافے کے ذمہ دار بھی ہم خود ہیں، مارکیٹس، پبلک ٹرانسپورٹ اور پر ہجوم مقامات پر ماسک پہننا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں اور دکانوں میں لوگوں کا جم غفیر دیکھا جا رہا ہے اس کے نتائج جو بھی ہوں گے اس کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے کیونکہ ہم کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے‘ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نماز عید کے موقع پر ایس او پیز کا خیال رکھیں اور بہتر ہے نماز گھر پر ہی پڑیں ہجوم والی جگہوں پر ماسک پہننا ضروری ہے اور سماجی فاصلے کا خیال نہیں رکھیں گے تو صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔ محکمہ اوقاف پنجاب کے زیر انتظام صوبہ بھرمیں موجود 544 مزارات دو ماہ 7 روز کی طویل بندش کے بعد گذشتہ روز صبح زائرین کے لئے کھول دیئے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے ایس او پیز کے ساتھ مزارات کھولنے کا نوٹیفکیشن جمعرات کوجاری کیاجس کے بعد محکمہ اوقاف پنجاب نے مزارات پر حاضری کیلئے 18 نکات پر مبنی ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں جن پرپہلے روز سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا اور زائرین نے ایس اوپیز کے مطابق مزارات پر بڑی تعداد میں حاضری دی دوسری جانب مذہبی حلقوں اور زائرین نے حکومت کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے مزارات پر زائرین کی حاضری کیلئے محکمہ اوقاف پنجاب کی جانب سے جاری کردہ 18 نکات پر مبنی ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ زائرین حاضری کیلئے وضو گھر سے کر کے آئیں، داخلی راستہ پر قطار میں زائرین کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے، داخلی راستہ پر سینیٹائز فراہم کیا جائے، مزارات پر کلورین سپرے کرایا جائے ، عملہ و زائرین ماسک کا استعمال کریں، ایک زائر دربار میں صرف دس منٹ قیام کر سکے گا۔