وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے سی ای اوپی آئی اے ارشد ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی جاں بحق افراد کے لواحقین کو صبر عطا کرے ،جو جذبہ میں نے عوام کا دیکھا ہے ان کو خراج تحسین پیش کیے بغیر نہیں رہ سکتا ،آگ میں کود کے انسانی جانوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی تھی ،فلاحی ادارے ، ریسکیو اور انتظامیہ آرمی رینجرز سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔وزیر ہوابازی نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ،عید قریب ہے لوگ اپنے پیاروں کو ملنے آرہے تھے ،جن افراد کا نقصان ہوا اس کا متبادل کچھ نہیں ہے،جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ دیئے جائیں گے،وزیر اعظم نے انشورنس کے پیسے بھی کہا ہے کہ محدود مدت میں دیئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ گھروں کی مرمت کے اخراجات حکومت برداشت کریگی، گاڑیوں کے نقصان کا بھی ازالہ کیا جائے گا۔ ہماری کوشش ہو گی کی 5 ملین جو انشورنس کی رقم ہے وہ بھی خاندانوں تک پہنچائی جائے گی ۔
غلام سرور خان نے کہا کہ ماضی میں اب تک 3 حادثے ہو چکے ہیں ، گلگت ، اس سے پہلے چترال کا اور اب یہ کراچی کا، بروقت انکوائری نہ آسکے اور پبلک نہ ہو سکے یہ اداروں اور حکومت وقت کی کمزوری ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ کم سے کم وقت میں انکوائری کی جائے گی ،جس کمپنی نے یہ طیارہ بنایا ان کے ایکسپرٹس بھی آئیں گے اور انکوائری کریں گے۔
قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر(سی ای او) ارشد ملک نے کہا ہے کہ مسافر طیارے کے حادثے میں مجھ سمیت جو بھی ذمہ دار ثابت ہوا اس کا احتساب ہوگا۔ طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد میں سے 21 کی میتیں شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں ، میتوں کا ڈی این اے سیمپل لیا گیا ہے ، مکمل شفاف ایکشن لیا جائے گا ۔ ایمرجنسی سپاٹ سنٹر 24 گھنٹے اگلے 7 دن کھلا رہے گا ،شہدا کے گھر والوں کیساتھ جو ہوا پیسہ اس کا مداوا نہیں کر سکتا، ڈی این اے کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ایئر پورٹ کا ہوٹل اور قصر ناز بھی لواحقین کی رہائش کیلئے مختص کیا گیا ہے، تحقیقات میں ہر ممکن تعاون کروں گا۔
ارشد ملک کاکہنا تھا کہ لاہور سے خصوصی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، تحقیقات کے ذریعے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے کہنا چاہتا ہوں کہ مجھ سمیت جو بھی ذمہ دار ثابت ہوا میں ضمانت کے ساتھ انہیں نہ صرف احتساب کے لیے پیش کروں گا بلکہ مکمل اور شفاف کارروائی کی جائے گی جو حکومت پاکستان کا واضح مینڈیٹ ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں پی آئی اے کا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 91 مسافر اورعملے کے 8 افراد سوار تھے جن میں سے 97 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2 افراد محفوظ رہے جو ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
حادثے کی شفاف تحقیقات ہونگی ،وزیریا سی ای او کیخلاف ثبوت آئےتواستعفی دینگے: غلام سرور
May 23, 2020 | 19:57