نیویارک+اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سوداگر نہیں جو کشمیر کا سودا کریں، مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک مؤقف ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی پالیسی اور جبر پر گفتگو کرنا تعصب نہیں، فلسطین کی طرح کشمیر میں بھی حق خود ارادیت کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے حالات ایک جیسے ہیں، جیسے غزہ میں انتظامی ڈھانچہ تباہ ہو چکا، اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی صورتحال ابتر ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ کے باعث کشمیریوں کی زندگی بھی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ ادھر ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ میں مصروفیات کے دوران امریکی ایوان نمائندگان ایشیاپیسیفک اور عدم پھیلاؤ سے متعلق ذیلی کمیٹی کے سربراہ کانگریس مین ایمی بیرا اور اعلیٰ رکن سٹیون شابٹ سے نیویارک میں بذریعہ ویڈیو لنک ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ وسیع البنیاد، سٹریٹیجک شراکت داری کے فروغ کے خواہاں ہیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن تمام افغان فریقین اور کلیدی عالمی شراکت داروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اراکین کانگریس ایمی بیرا اور سٹیون شابٹ نے حالات سے آگاہی دینے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے علاقائی امن اور سلامتی کیلئے پاکستان کی گراں قدر کاوشوں کو سراہا۔ ہم سب کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ میں آج یہ بھی واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر پر ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے کہ کوئی باعزت طریقے سے بات کرنا چاہے تو کریں گے لیکن کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ ہم تعلیم‘ فن بجلی اور صحت میں موثر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے‘ بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کا کردار قابل ستائش ہے۔ اقتصادی ماہرین کے تجزیئے کے مطابق زرمبادلہ کی شرح میں 47 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کے لئے کوشاں ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد آپ کو مزید بااختیار بنانا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تنہا سفیر وہ کام نہیں کر سکتا جو کمیونٹی کے تعاون سے کیا جا سکتا ہے، پاکستانی کمیونٹی کو امریکا میں سیاسی طور پر بھی متحرک کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، دوسری جانب نیویارک میں ورلڈ کشمیر آگاہی فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی کی قیادت میں کشمیری رہنماؤں کے وفد نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، اس موقع پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم بھی موجود تھے، وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، نہتے کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی معاونت جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں، ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے، عالمی برادری کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا، جنوبی ایشیا میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر نیویارک میں اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کے صدر ایمبیسڈر ژانگ جْن سے غیر رسمی ملاقات فلسطین امن سفارتی مشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سلامتی کونسل کے صدر ایمبیسڈر ژانگ جن سے غیر رسمی ملاقات ہوئی ہے۔ وزیر خارجہ کا رکن امریکی کانگریس کاکس سیلا جیکسن لی سے ٹیلی فونک رابطہ ‘ دونوں رہنماؤں نے پاک امریکہ تعلقات‘ خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شیلا جیکسن لی کو سماجی و معاشی ترقی کیلئے حکومت پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا۔