واٹر بورڈ کے اینٹی واٹر تھیفٹ سیل کی تیسری بڑی کارروائی

کراچی(خبرنگار)واٹر بورڈ کے اینٹی واٹر تھیفٹ سیل کی تیسری بڑی کارروائی، لیاری ندی میں گارڈن کے قریب زیرزمین پانی چوری کرنے کا خودکار جدید پمپنگ اسٹیشن پکڑا گیا۔اینٹی واٹر تھیفٹ بورڈ کے انچارج راشد صدیقی کا کہنا ہے کہ واٹر مافیا کے خلاف کارروائیاں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پر کی جارہی ہیں۔راشد صدیقی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے لیاری کو پانی سپلائی کرنے والی 33 انچ کی مرکزی سپلائی لائن سے 9 انچ کے کنکشن لے رکھے تھے۔ اور یہاں سے پانی چوری کر کے طویل غیر قانونی پائپ لائنیں بچھا کر سائٹ کی صنعتوں کو پانی فروخت کرتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ تمام کاروائیوں کو خود مانیٹر کرر رہے ہیں اور ان ہی کی ہدایت پر اینٹی واٹر تھیفٹ سیل کام کر رہا ہے۔ لیاری میں پانی کی قلت کا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لیا تھا۔راشد صدیقی نے بتایا کہ واٹر مافیا کے کارندے 20 فٹ گہرائی سے واٹر بورڈ کا چوری شدہ پانی نجی پمپنگ اسٹیشن تک لاتے اور چوری شدہ پانی کو زیر زمین ظاہر کرکے سائٹ کے انڈسٹریل ایریا کو سپلائی کرتے تھے۔ملزمان اتنے چالاک تھے کہ اداروں کی چیکنگ کی صورت میں خودکار نظام کے تحت کھارا پانی کھول دیا جاتا تھا۔ زیر زمین واٹر مافیا نے نجی سپلائی لائنیں بچھا کر فیکٹریوں میں پانی کے میٹر لگا رکھے ہیں۔ زیر زمین پانی سپلائی کا نیٹ ورک واٹر بورڈ کا پانی خود بیچ کر کروڑوں روپے ماہانہ کماتا تھا۔اینٹی واٹر تھیفٹ سیل کے انچارج کا کہنا ہے کہ کاروائی کے دوران بھاری مالیت کی مشینری، پمپ اور الیکٹرونکس بورڈ قبضے میں لیے گئے۔ صرف لیاری کے لئے مخصوص پانی سپلائی کی 33 انچ قطر مین لائن کا پانی عوام تک نہیں پہنچ پاتا تھا۔ کاروئی کے بعد امید ہے لیاری کو پانی ملے گا۔

ای پیپر دی نیشن