پنجاب میںسیاسی بے یقینی کے اثرات گوجرانوالہ کی انتظامیہ پر بھی پڑنے لگے

May 23, 2022

گوجرانوالہ( فرحان میر سے ) پنجاب میںسیاسی بے یقینی کے اثرات گوجرانوالہ کی انتظامی مشینری پر پر بھی دکھائی دینے لگے  انتظامی افسروں کی جانب سے ن لیگی رہنماؤں کے احکامات نظر انداز کیے جانے لگے پی ٹی آئی کا جلسہ گزرجانے کے باوجود شہر بھر میں پی ایچ اے کی املاک پر پی ٹی آئی راہنمائوں کی پینافلیکس اور جھنڈے بدستور آویزاں ہیں مقامی ن لیگی رہنما پی ایچ اے کے چیئرمین کو بمشکل فارغ کروانے کے باوجود ان جھنڈوں اور پینا فلیکسز کو ابھی تک نہیں اترو اسکے جبکہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پی ایچ اے نے اس مد میں پی ٹی آئی رہنماؤں سے کسی قسم کی کوئی فیس بھی وصول نہیں کی جس سے گوجرانوالہ شہر میں ن لیگ کی حاکمیت اور برتری کے خاتمے کا تاثر ابھر رہا ہے ان حالات میں نون لیگ کا خال ابھی بھی اپوزیشن دور جیسا نظر آ رہا ہے اور ن لیگی کارکنوں میں مایوسی مسلسل بڑھ رہی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے گوجرانوالہ میں 18 مئی کے جلسے سے قبل پی ایچ اے کے چیئرمین ایس اے حمید کو ڈی نوٹی فائی کرانے کے لیے ن لیگی رہنماؤں نے سر توڑ کوششیں کی لیکن انہیں کامیابی نہ مل سکی ادھر پی ٹی آئی کے کئی رہنما انتظامی افسروں کو بہت جلد  اپنی حکومت کی واپسی کا تاثر دینے کی کوششوں میں مصروف نظر آتے ہیں ہر دوسرا رہنما  30 مئی سے قبل انتخابات کے اعلان کا دعوی کررہاہے ن لیگ جو ابھی تک پنجاب میں اپنی کابینہ نہیں بنا سکی مایوسی اور تذبذب کا شکار نظر آرہی ہے حمزہ شہباز کی حکومت ابھی تک اپنے پاؤں نہیں جما سکی کابینہ نہ ہونے کی وجہ سے انتظامی افسر ہچکچاہٹ کا شکار ہیں اور ن لیگ کے رہنماؤں کی ایما پر کوئی بھی ایسا کام کرنے پر آمادہ نہیں جس کا خمیازہ انہیں آئندہ حکومت میں بھگتنا پڑ سکتا ہے ۔دوسری طرف بعض رہنماؤں کا خیال ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے کا تاثر ختم کرنے کے لیے گوجرانوالہ میں ن لیگ کو فوری طور پر ایک بڑے جلسے کی ضرورت ہے ۔تاہم یہ حقیقت ہے کہ گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی باہر سے لائے ہوئے یہاں اندرونی طور پر آئے ہوئے شہریوں کے ساتھ ماضی میں کبھی بھی اتنا بڑا جلسہ نہیں کر سکی تھی  پی ٹی آئی کے مقامی ٹکٹ ہولڈرز جلسے کی کامیابی کا کریڈٹ لینے میں مصروف ہیں ۔

مزیدخبریں