کشمیری قیدی جیلوں میں غیر انسانی صورتحال سے دوچار ہیں

:ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن،عالمی برادری حریت پسندوں کو بھارتی جیل سے رہا کرانے میں کرداراداکرے:حریت کانفرنس
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید  حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے ترجمان جی این شاہین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیری قیدی  جیلوں میں انتہائی مایوس کن اور غیر انسانی صورتحال سے دوچار ہیں جس سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔انہوں نے بھارتی حکام کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے کے حکام سے اپیل کی کہ وہ خاص طور پر یوپی اور ہریانہ کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں کے قانونی اور صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے جیلوں کے دورے کریں۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے کے خلاف منگل  کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے دری ہے جبکہ ، تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان، طلبا اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر  قید کشمیری حریت پسند رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو من گھڑت اور سیاسی بنیادوں پر قائم کئے گئے مقدمے میں سزا سنائے جانے کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت پسند رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میںکانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کسی درزی نے تیار کی ہے جس کا مقصد کچھ رہنمائوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ غلام نبی آزاد نے جموں میں صحافیوںسے گفتگوکرتے ہوئے کہا لگتا ہے حد بندی پینل کی رپورٹ کسی درزی نے تیار کی ہے جس کا مقصد مخصوص لیڈروں کو فائدہ پہنچانا اور مخالف لیڈروں کو شکست دینا ہے۔انہوں نے کشمیری پنڈتوں کے مطالبات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام کمزور لوگوں کے خواہ وہ کشمیر ی پنڈت ہوں، مسلمان ہوں یا سکھ، سلامتی سے متعلق خدشات کو دور کیا جانا چاہیے۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سیاحوں کی آمد سے یہ نہیں سمجھنا چاہے کہ حالات معمول پر آگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن