مزار قائد سے ” پاکستان بچاو¿ مارچ “ شروع ،قوم حکمرانوں کے ظلم کےخلاف کھڑی ہوجائے : سعد رضوی 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں کراچی مزار قائد سے پاکستان بچاو¿ مارچ کا آغاز ہوگیا۔ مجلس شوریٰ ارکان پیر سید ظہیر الحسن شاہ، قاضی محمود اعوان، علامہ غلام غوث بغدادی، مفتی عمیر الازہری، ڈاکٹر محمد شفیق امینی، مفتی وزیر احمد رضوی، علامہ فاروق الحسن قادری، صاحبزادہ انس حسین رضوی، صوبہ سندھ، شہر قائد کراچی کی مقامی قیادت اور ہزاروںکارکنوں‘عوام کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مارچ کے شرکاءنے ہاتھوں میں پارٹی اور قومی پرچم تھامے ہوئے تھے۔ حافظ سعد حسین رضوی نے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج اسلامی فلاحی اور خوشحال پاکستان کے لیے پرامن مارچ کا آغاز کررہے ہیں۔ آج قائد اعظم سے عہد کرتے ہیں کہ جیسا پاکستان وہ چاہتے تھے ویسا بنا کر دم لیں گے۔ ہمارا مارچ پر امن ہے اور ہم ہمیشہ پر امن رہے ہیں۔ مطالبات کی منظوری تک پاکستان بچاو¿ لانگ مارچ جاری رہے گا۔ یہ مارچ حالیہ گستاخیوں اور ختم نبوت پر حملوں کے خلاف ہے۔ یہ مارچ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے عملی اقدامات کروانے کے لئے ہے۔ یہ مارچ کراچی میں بوگس مردم شماری کے خاتمے کے لئے ہے۔ یہ مارچ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ناجائز اضافے کے خاتمے کے لئے ہے۔ یہ مارچ پاکستان کی بقاءاور غریب عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے ہے۔قوم کو کہتا ہوں حکمرانوں کے ظلم کے خلاف کھڑے ہو جائے۔ ملک کی بقاءصرف دین اسلام کے ریاستی سطح پر عملی نفاذ میں ہے۔ پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں۔ شہداءکی توہین ناقابل برداشت ہے۔ ریاستی اداروں پر حملے کی منظم منصوبہ بندی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ آرمی املاک ہو یا سول، جلاو¿ گھیراو¿ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ سول کورٹس کے ہوتے ہوئے تحریک لبیک آرمی کورٹس کے حق میں نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر تحریک لبیک پاکستان کا موقف بیان کرنے پر بھی پابندی ہے۔ سیاسی جماعتوں کو قوم کے سامنے اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کی آزادی ہونی چاہئے۔ امیر تحریک لبیک کا کہنا تھا کہ سندھ سرکار سیلاب متاثرین کو اب تک 20 لاکھ گھر فراہم نہیں کر سکی۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو کہتے ہیں فلفور سیلاب متاثرین کو اپنے اعلان کے مطابق حق فراہم کریں۔حکمران پانی بجلی گیس فراہم کرنے کے بجائے اہلیان کراچی کا خون ہر لمحہ چوس رہے ہیں۔کراچی کے حقوق سلب کرنے کی ذمہ دار دہائیوں پر محیط سندھ سرکار ہے۔ کے الیکٹرک کا لائسنس تجدید کے بجا ئے منسوخ کیا جائے۔ تحریک لبیک کے پلان کہ مطابق مارچ کے شرکائ نے پہلی رات عائشہ منزل کراچی میں ہی گزاری۔ مارچ کا آج آغاز صبح نو بجے دوبارہ عائشہ منزل کراچی سے ہوگا۔
مارچ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...