آتشزدگی ، گیانا ہوسٹل کی 20 طالبات جاں بحق : فلپائن میں 100 سال پرانا پوسٹ آفس خاکستر 

جارج ٹاو¿ن+ منیلا (نوائے وقت رپورٹ) جنوبی امریکی ملک گیانا کے مہدیہ سیکنڈری سکول کے ہاسٹل میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 20 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گیانا کے ایک سکول کے ہاسٹل میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ طلبا کو نکلنے کا موقع نہیں مل سکا۔ قریبی دیہات میں رہنے والوں نے بچیوں کو بچانے کے لیے ہاسٹل کے کمروں میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم بند دروازوں اور کھڑکیوں میں لگی لوہے کی مضبوط سلاخوں کی وجہ سے اندر داخل نہیں ہو سکے۔ شدید بارشوں کے باعث ٹرانسپورٹ کی معطلی اور خراب موسم کے باوجود ریسکیو ادارے کے اہلکار امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امدادی کاموں میں 5 طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں جس میں شدید زخمیوں کو ملک کے بڑے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ آتشزدگی سے قبل بجلی کی آنکھ مچولی جاری تھی اور سپارک بھی ہوا تھا۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ وزارت صحت کے مطابق آتشزدگی میں جھلس جانے اور دم گھٹنے کے باعث کم از کم 20 طالبات جاں بحق جبکہ درجن سے زائد کی حالت غیر ہو گئی جنہیں قریبی ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ گیانا کے صدر عرفان علی نے سانحہ کو بڑی تباہی اور تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ زخمی طالبات کو ملک کے بہترین ہسپتالوں میں فوری طبی امداد دی جائے گی۔ والدین سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں تقریباً 100 سال پرانے تاریخی پوسٹ آفس میں آگ لگنے سے پوری عمارت اور ماضی کا اہم ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ پانچ منزلہ عمارت کے تہہ خانے میں آدھی رات کو لگی اور صبح تک پھیلتے پھیلتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ ملک کا قدیم ترین پوسٹ آفس تھا اور اسے قومی نشانی کی حیثیت حاصل ہے۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے 7 گھنٹے کے بعد عمارت میں لگی آگ پر قابو پالیا۔ آتشزدگی میں پوسٹ آفس کا چوکیدار زخمی ہوگیا جب کہ ایک فائر بریگیڈ کے عملے کے دو ارکان کو بھی معمولی زخم آئے۔ فلپائن میں ڈاک سروس ہسپانوی نو آبادیاتی دور میں گھوڑوں پر سوار میل کوریئرز کے ساتھ شروع ہوئی تھی اور اس عمارت کو پہلی بار 1926 میں تعمیر کیا گیا تھا جب کہ دوبارہ 1946 میں تعمیر کی گئی تھی۔ تاحال آگ لگنے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔

ای پیپر دی نیشن