حکومت پاکستان نے برطانیہ سے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کی حوالگی مانگ لی ہے۔مبینہ طورپریہ مطلوب دہشت گرد تنظیم کا سرغنا رہا ہے. ملزم جوبرطانیہ میں مفرورہے پرسابق وزیر داخلہ پنجاب مرحوم کرنل شجاع خانزادہ پر خود کش حملے کی پلاننگ کا الزام ہے۔وزارت داخلہ کے حکام نے ہم انویسٹگیشن ٹیم کو بتایا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ملزم مسعود الحق سیکھوی کی حوالگی مانگ لی گئی ہے. حکام بتاتے ہیں کہ مبینہ طور پرمسعود الحق کے داماد بھی شجاع خانزادہ پر حملے میں ملوث تھا۔حکام نے بتایا ہے کہ سی ٹی ڈی پنجاب نے ایک ملزم کوگرفتار کیا تھا جنکی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا تھا کہ ملزم نے حمزہ شبیر عرف حافظ اور قاری سہیل کو پناہ دی تھی جنہوں نے اپنے سسر مسعود الحق سیکھوی کی ہدایت پر کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید پر خودکش حملہ کیا تھا۔مسعودالحق کا تعلق کالعدم لشکرجھنگوی سے تھا، سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ اس وقت ملزم مسعودالحق مفرور، انٹرپول کی ریڈ لسٹ اور یو کے میں مقیم ہے.وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پاکستانی شہریت کے تین ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے حکومت پاکستان اور حکومت برطانیہ کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی منظوری دی تھی۔ملزم پر الزام ہے انکے داماد کے گھر اور مدرسے کو دہشت گردوں کی سہولت کاری، خودکش جیکٹ بنانے اور دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ ملزم مدرسہ ابراہیمیہ سیخ کا مہتمم تھا۔شجاع خانزادہ کے کیس میں ملزم کے سسر مسعود الحق سیکھوی اور بہنوئی ابراہیم سیکھوی، دونوں اشتہاری ملزم اور پاکستان کو انتہائی مطلوب ہیں.اس وقت برطانیہ میں مقیم تھے۔وفاقی کابینہ نےدو اورمفرور ملزمان مظہررشید اور عدنان رشید بھی واپس پاکستان لانے کیلیے درخواست کردی گئی ہے. وزارت داخلہ نے اس پیش رفت کی نجی نیوز کو تصدیق کردی ہے۔ملزمان کی حوالگی کیلیے حکومت برطانیہ کو خطوط بھی لکھے گئے ہیں. وزارت داخلہ کے حکام نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے مفرور ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے