ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی پریشان کن صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اظہار رائے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال میں مودی سرکار کا اہم کردار ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں عام انتخابات جاری ہیں اور اس دوران سول سوسائٹی کے کارکنوں اور صحافیوں کو سخت جانچ اور جبر کا سامنا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے مذہبی اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کو دیکھا اور اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی تنظیم کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت ہی نہیں۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر عالمی برادری کے رد عمل سے متعلق ڈاکٹر اگنیس کالمارڈ نے مغربی طاقتوں کے دوہرے معیار کی مذمت کی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل نے جو کچھ کہا ہے اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، کئی بین الاقوامی ادارے اپنی رپورٹوں میں یہ بات بار بار کہہ چکے ہیں کہ نریندر مودی کے بھارتی وزیراعظم بننے کے بعد وہاں شدت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا اور اس دوران بالعموم تمام اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کو ہندو شدت پسندوں کی طرف سے مسلسل سنگین قسم کے مسائل کا سامنا پڑا۔ یوں مودی سرکار کا اقلیت مخالف متعصب ہندو انتہا پسند چہرہ تو پہلے ہی دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔ اصل کام اس کے جنونی توسیع پسندانہ عزائم روکنے کے لیے عالمی قیادت اور اداروں کا کردار ادا کرنے کا ہے لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ استعماری اور الحادی طاقتیں خود ہی بھارت کے حوصلے بڑھاتی ہیں۔ امن دشمنی کے سلسلے میں بھارت کی طرف سے ہونے والی کارروائیوں کو روکے بغیر علاقائی اور عالمی امن کی ضمانت کیسے دی جاسکتی ہے؟
بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی
May 23, 2024