غزہ‘ اوسلو، تل ابیب (کے پی آئی+ این این آئی) اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے علاقے بیت اللحیہ میں کمال عدوان ہسپتال کو خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ اسرائیلی فوج نے مریضوں اور عملے کو دھمکانے کے لیے عمارت پر ڈرون سے انتباہی گولیاں چلائیں۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے الٹی میٹم کے بعد طبی عملہ اور لوگ ہسپتال کے بیڈز پر سے مریضوں کو نکال کر لے جا رہے اور محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں اسرئیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں مزید 106 فلسطینی شہید ہو گئے۔ دوسری جانب ناروے، سپین اور آئر لینڈ نے فلسطین کو بطور آزاد ریاست تسلیم کر لیا۔ ان ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا سرکاری سطح پر اعلان 28 مئی کو ہوگا۔ ناروے، سپین اور آئرلینڈ کے اس فیصلے کے بعد اسرائیل نے احتجاجاً ان ممالک سے اپنے سفیروں کو واپس بلوا لیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کا محاصرہ کر لیا۔ ناروے نے جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر نیتن یاہو کی گرفتاری کا اعلان کر دیا ہے۔ ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارٹھ ایڈی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اگر عالمی عدالت انصاف نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تو ناروے دونوں کو گرفتار کر لے گا۔ غزہ میں امدادی سامان‘ ایندھن کی شدید قلت ہو گئی۔ اقوام متحدہ کی ایجسنی انروا نے رفح میں خوراک کی فراہمی روک دی۔ ادھر امریکی سینٹ کمیٹی کے اجلاس میں وزیرخارجہ کے بیان کے دوران فلسطین کے حامیوں نے مظاہرہ کیا اور انٹونی بلنکن کو اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث قرار دیا۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان اور طبی اشیاء کی ترسیل پر پابندیوں کو ختم کر کے رفح راہداری کے راستے ادویات‘ طبی آلات کی غزہ تک رسائی ممکن بنائی جائے۔ غزہ کے ہسپتالوں میں 700 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ترجمان ’’انروا‘‘ نے کہا عدم تحفظ کے باعث امداد معطل کی۔ 24 مراکز صحت میں سے صرف 7 فعال ہیں۔ رفح‘ کرم ابو سالم کراسنگ بند ہیں۔غزہ کے لوگوں نے آئرلینڈ، سپین اورناروے سے اظہار تشکر کیا ہے۔ امید ظاہر کی دیگر ملک بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کریں گے، ہمیں بھی دوسرے ملکوں کی طرح آزادی سے رہنے کا حق حاصل ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کے مطابق سعودیہ نے ناروے، سپین، آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم اور وزیردفاع کے ممکنہ وارنٹ گرفتاری کا جواب دینے کے لیے ایوان نمائندگان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ تاہم فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیرعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تو اس کی حمایت نہیں کریں گے کیوں کہ اس سے اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ تعطل کا شکار ہوسکتا ہے۔پولینڈ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ طویل مدتی‘ مستحکم حل کیلئے کوششوں کی حمایت کریں گے۔