اسلام آباد‘ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ‘ خبر نگار خصوصی‘ سٹاف رپورٹر) کرغزستان میں پھنسے طلبا کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، ہاسٹلز سے نکلنے کے بعد متعدد طلبا ائیر پورٹ پر پھنس گئے جہاں کی ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق بشکیک کے ائیرپورٹ سے طلبہ کے رش اور طویل قطاروں کی ویڈیوز بھی سامنے آگئی۔ بشکیک سے اسلام آباد آنے والی فلائٹ این کے 6575 منسوخ کردی گئی ہے۔ طلبہ کے مطابق پرواز منسوخی پر ہم مناس ائیر پورٹ پر پھنس چکے ہیں، نہ پاکستان آسکتے ہیں نہ واپس جاسکتے ہیں، مناس سے فلائٹ کو 125 طلبہ کو لے کر آج 11 بجے اسلام آباد کے لیے ٹیک آف کرنا تھا لیکن تاحال فلائٹ ٹیک آف نہیں کرسکی۔ طلبا نے بتایا کہ آج پاکستان کے لیے ایک پرواز کے سوا کسی پرواز کو اجازت نہیں مل سکی، ہم وزیراعظم اور وزیر ہوابازی سے فوری نوٹس کا مطالبہ کرتے ہیں، متعلقہ حکام ہمارے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے۔ اس ضمن میں سول ایوی ایشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ خصوصی فلائٹس کی آمد ورفت وزرات خارجہ کی ہدایات سے مشروط ہے، وزارت خارجہ اور ہوابازی کی ہدایات کی بعد ریگولیٹری تقاضے مکمل ہونے پر فلائٹس آپریٹ ہوتیں ہیں۔ دوسری طرف کرغزستان سے 290طلباء کے پشاور پہنچنے کے بعد ان کے گھروں میں جشن کا سماں ہے۔ گزشتہ شب 290طلبہ کی پہلی فلائٹ باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر پہنچی۔ ائیر پورٹ پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی جبکہ درجنوں طلباء کے والدین اپنی فیملی سمیت پہنچ گئے تھے۔ ائیر پورٹ پر پائوں دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ پشاور ، چارسدہ ، مالاکنڈ ، قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے کرغزستان کے 290طلباء پشاور پہنچنے پر ائیر پورٹ پر سجدہ ریز ہو گئے ۔ والدین سے گلے ملتے ہو ئے رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بشکیک سے تقریباً 4 ہزار طلبا کی واپسی کے بعد وزارت خارجہ نے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے تاکہ اس واقعے کی وجوہات جانچنے کے ساتھ ساتھ وہاں صورتحال سے نمٹنے میں پاکستان کے مشن کے کردار کا جائزہ لیا جا سکے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری (ایڈمن) محمد سلیم کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی حقائق جاننے کے لئے پاکستانی مشن اور کرغزستان حکومت سمیت متعلقہ لوگوں سے بات چیت کرے گی ۔ وہ بدھ کو بشکیک سے واپسی پر پریس کانفرنس سے خطاب اور اپنے دورہ چین ‘ قازقستان اور کرغزستان پر بریفنگ دے رہے تھے۔ اسحاق ڈار، جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے آستانہ کا دورہ کر رہے تھے، وہاں سے اپنے کرغیز ہم منصب کے ساتھ بشکیک گئے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ بشکیک کے دورے کے دوران، نائب وزیر اعظم نے پاکستانی کارکن شاہ زیب سے ہسپتال میں ملاقات کی، جن کا اس واقعے میں جبڑے کا فریکچر ہوا تھا۔ بعد ازاں، بشکیک کے محکمہ صحت کے حکام کی اجازت کے بعد، وہ اپنی خواہش پر نائب وزیر اعظم کے خصوصی طیارے میں واپس پاکستان آئے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز ستان حکومت نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ مجرموں کو سزا دیں گے جبکہ کچھ کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی درخواست پر، کرغزستان حکام تقریباً 1100 ان پاکستانی ورکرز کو ریگولرائز کرنے پر آمادہ ہو گئے جنہیں قیام کی مدت پوری ہونے پر ملک بدر کرنے کا ارادہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کرغز حکومت کو ایجنٹوں کے ذریعے نہیں بلکہ حکومت سے حکومت کے طریقہ کار کے تحت پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت درآمد کرنے کی پیشکش بھی کی ہے، جس پر وہ متفق ہو گئے ہیں۔انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ بشکیک ایئرپورٹ پر ان سے بات چیت کے دوران، پاکستانی طلبا کے نمائندوں نے صورتحال کے دوران پاکستانی مشن کے کردار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے میری سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اس بات کا جائزہ لے گی کہ میڈیکل کی تعلیم کے خواہشمند ان نوجوانوں کو پاکستان کے اعلیٰ طبی تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر مقامی طور پر کیسے گنجائش پیدا کی جا سکتی ہے۔