بجلی لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال، پشاور، ہیٹ سٹروک کے واقعات بڑھ گئے

اسلام آباد؍ لاہور؍ پشاور؍ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 845 میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ دیہی علاقوں میں 6 سے 8 گھنٹے شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 4 سے 6 گھنٹے تک  پہنچ گیا۔ ملک کے مختلف شہروں میں شدید گرمی اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے عوام بے حال ہو گئے۔ سندھ اور پنجاب کے بیشتر اضلاع میں ہیٹ ویو سے شہری پریشان ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گرمی میں لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کر دی ہے۔ پشاور شہر میں 8 اور دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ عوام احتجاجی مظاہرے بھی کر رہے ہیں۔ پشاور میں  گرمی کی شدت میں اضافہ کے باعث ہیضہ، پیچش اور ہیٹ سٹروک کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں۔ سکول جانے والے چھوٹے بچے  زیادہ متاثر ہونے لگے ہیں۔  سرکاری ہسپتالوں میں ہیٹ سٹروک، نکسیر پھوٹنے، پیچش، ہیضے، آنکھوں کی سوجن اور درد، سر درد  کے درجنوں مریضوں کو لایا جا رہا ہے۔ حیدر آباد میں بارہ گھنٹوں سے زائد بجلی بندش کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سکھر شہر میں چھ سے آٹھ گھنٹے تک بجلی معطل رہتی ہے جبکہ اٹھارہ گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ روز کا معمول بن چکی ہے۔ سندھ میں صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ نے کہا ہے کہ ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ کے سبب کوئی انتقال ہوا تو کے الیکٹرک پر ایف آئی آر ہوگی۔ سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران  انہوں نے کہا ہم نے وزیراعلیٰ کے ساتھ وفاقی حکومت سے اس سے متعلق ملاقات بھی کی جبکہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کو بھی کئی فیڈرز دنوں تک بند رہنے کا بتا چکے ہیں۔ اوور بلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے، 22 سے 27 مئی ہیٹ ویو ہے۔ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔

ای پیپر دی نیشن