لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ 2022 کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں درخواست گزاروں کے بارے میں جائزہ رپورٹ داخل کرنے کیلئے مہلت دیدی۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ کسانوں کو روڈا اتھارٹی فصلوں کو پانی نہیں لگانے دے رہی ہے۔ درخواست گزاروں کی پانچ سو سے زائد کنال اراضی موضع کوٹلی میں ہے۔ عدالت عالیہ نے درخواست گزاروں کی اراضی ایکوائر کرنے سے روک دیا۔ پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو حاصل کی گئی اراضی پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ سپریم کورٹ نے روڈا اور حکومت پنجاب کو مزید ایکوائر کرنے سے روک دیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود نئی پنجاب حکومت نے دوبارہ اراضی ایکوائر کرنا شروع کر دی۔ سپریم کورٹ میں اپیل پر حتمی فیصلے سے قبل ہی اراضی ایکوائر نہیں کی جاسکتی، استدعا ہے کہ عدالت حکومت پنجاب اور روڈا کو اراضی ایکوائر کرنے سے روکنے کا حکم دے۔