جویریہ سعود کے بچوں نے اسرائیلی حامی کمپنی کی پیشکش ٹھکرا دی

اداکارہ جویریہ سعود نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی بیٹی جنت اور بیٹے ابراہیم نے اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنی کی آفر ٹھکرادی ہے۔جویریہ سعود نے انسٹاگرام پر اپنے بیٹے اور بیٹی کی تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی کیپشن میں بتایا کہ میرے دونوں بچوں کو اسرائیل کی حامی کمپنی کے اشتہار میں کام کرنے کی بڑی پیشکش ہوئی تھی لیکن میرے بچوں نے اس کمپنی کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا۔انہوں نے لکھا کہ اس اشتہار کی عکسبندی ترکیہ میں ہونے والی ہے اور میرے بچوں نے ہمیں بھی اس شوٹ میں شرکت کرنے اور اس کا حصہ نہ بننے پر قائل کیا۔جویریہ سعود نے کہا کہ میرے بچے اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنی کے ساتھ کام کرکے اپنے اخلاق سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔اداکارہ نے مزید کہا کہ جنت اور ابراہیم نے ہمیں بتایا کہ اگر ہم فلسطین کے لیے کچھ اور نہیں کر سکتے تو کم از کم اسرائیل کے حامیوں کا بائیکاٹ کرکے اپنا کردار ادا کر ہی سکتے ہیں، مجھے اپنے بچوں کی بات سن کر قرآن پاک کی سورۃ الفیل کا ترجمہ یاد آگیا، اللہ سب کو ایسی ایماندار اور اصول پسند اولاد سے نوازے آمین۔یاد رہے کہ اسرائیل پچھلے 8 ماہ سے غزہ میں اپنی وحشیانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے مگر وہ اب تک فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے جس کے بعد اب اسرائیل کے اندر سے نیتن یاہو حکومت کی جنگی حکمت عملی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں جب کہ اسرائیل کو غزہ کے عام شہریوں پر حملے کرنے کی وجہ سے عالمی دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیل کے سفاکانہ حملوں کے نتیجے میں کم از کم 35 ہزار 400 سے زائد افراد شہید اور 79 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے مطابق رفح سے انخلا کرنیوالے فلسطینیوں کی تعداد اب 8لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن