دبئی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستانی ٹیم گرتی اٹھتی فالو بچانے کی جنگ تمام دن لڑتی رہی اتنی ڈیڈ وکٹ پر فالو آن بچانا ہی یہ ٹیسٹ بچانے کے مترادف ہے کیونکہ اس ٹیسٹ میں دو دن کا کھیل باقی ہے اور پاکستان کی 6 وکٹ 317 رنز پر گر چکی ہیں جس کا مطلب ہوا کہ پاکستان کو فالو آن بچانے کے لےے مزید 68 رنز درکار ہیں۔ پاکستان کی آخری امید کپتان مصباح الحق ہیں جو ذمہ داری سے کھلیتے ہوئے 77 رنز پر ناٹ آﺅٹ ہیں اور دوسری طرف باقی باﺅلر ہیں فالو آن بچانے کی حد تک آج چوتھے دن کا کھیل کافی دلچسپ مرحلے میں ہے۔ پاکستان کی پہلی اننگز میں توفیق عمر، اظہر علی اور نئی ٹیسٹ کیپ اسد شفیق عمدہ کھیلے مگر اہم مواقع پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے گو پاکستانی ٹیم بہت بڑے ناموں کے ساتھ یہ ٹیسٹ نہیں کھیل رہی۔ وکٹ کافی ڈیڈ ہے اس لےے جو بھی وکٹ پر آیا جلد ایڈجسٹ کر گیا اور سکور بنا گیا۔ شکر ہے امپائروں نے آج پاکستان کا کوئی غلط آﺅٹ کا فیصلہ نہیں دیا۔ اس کی بڑی وجہ یہی تھی کہ کوئی خاص آﺅٹ کی اپیل ہی نہیں ہوئی البتہ ساﺅتھ افریقن کھلاڑیوں نے پاکستانی بیٹسمینوں کے 4 کیچ ضرور گرائے، مجموعی طور سے ساﺅتھ افریقہ کی ٹیم دنیا کی دوسرے نمبر پر مضبوط ترین ٹیم ہے اس سے ڈرا کرنا بھی جیت کے برابر ہے اور اگر پاکستان فالو آن بچاتا ہے تو اس کا مطلب ہوا کہ پاکستان لنچ تک کھیلے گا اور فالو آن بچانے سے نہ صرف وقت ضائع ہو گا بلکہ سکور مارجن بھی کم ہو گا اور ساﺅتھ افریقہ اس بیٹنگ وکٹ پر 450 رنز سے کم کبھی بھی پاکستان کو جیت کے لےے نہیں دے گا جس کا مطلب ہے اس ٹیسٹ میں وقت کم رہ جائے گا اور پاکستان کے پاس چانس ہو گا کہ وہ ڈرا کر سکے، ابھی تک کے کھیل میں ساﺅتھ افریقہ محفوظ پوزیشن میں ہے اور تمام ملبہ پاکستان پر ہے۔ فالو آن بچا گیا تو ڈرا کرے گا، فالو آن نہ بچا سکا تو شکست کے چانسز کافی ہیں۔
پاکستان فالوآن بچا گےا تو مےچ ڈرا کر ےگا
Nov 23, 2010
دبئی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستانی ٹیم گرتی اٹھتی فالو بچانے کی جنگ تمام دن لڑتی رہی اتنی ڈیڈ وکٹ پر فالو آن بچانا ہی یہ ٹیسٹ بچانے کے مترادف ہے کیونکہ اس ٹیسٹ میں دو دن کا کھیل باقی ہے اور پاکستان کی 6 وکٹ 317 رنز پر گر چکی ہیں جس کا مطلب ہوا کہ پاکستان کو فالو آن بچانے کے لےے مزید 68 رنز درکار ہیں۔ پاکستان کی آخری امید کپتان مصباح الحق ہیں جو ذمہ داری سے کھلیتے ہوئے 77 رنز پر ناٹ آﺅٹ ہیں اور دوسری طرف باقی باﺅلر ہیں فالو آن بچانے کی حد تک آج چوتھے دن کا کھیل کافی دلچسپ مرحلے میں ہے۔ پاکستان کی پہلی اننگز میں توفیق عمر، اظہر علی اور نئی ٹیسٹ کیپ اسد شفیق عمدہ کھیلے مگر اہم مواقع پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے گو پاکستانی ٹیم بہت بڑے ناموں کے ساتھ یہ ٹیسٹ نہیں کھیل رہی۔ وکٹ کافی ڈیڈ ہے اس لےے جو بھی وکٹ پر آیا جلد ایڈجسٹ کر گیا اور سکور بنا گیا۔ شکر ہے امپائروں نے آج پاکستان کا کوئی غلط آﺅٹ کا فیصلہ نہیں دیا۔ اس کی بڑی وجہ یہی تھی کہ کوئی خاص آﺅٹ کی اپیل ہی نہیں ہوئی البتہ ساﺅتھ افریقن کھلاڑیوں نے پاکستانی بیٹسمینوں کے 4 کیچ ضرور گرائے، مجموعی طور سے ساﺅتھ افریقہ کی ٹیم دنیا کی دوسرے نمبر پر مضبوط ترین ٹیم ہے اس سے ڈرا کرنا بھی جیت کے برابر ہے اور اگر پاکستان فالو آن بچاتا ہے تو اس کا مطلب ہوا کہ پاکستان لنچ تک کھیلے گا اور فالو آن بچانے سے نہ صرف وقت ضائع ہو گا بلکہ سکور مارجن بھی کم ہو گا اور ساﺅتھ افریقہ اس بیٹنگ وکٹ پر 450 رنز سے کم کبھی بھی پاکستان کو جیت کے لےے نہیں دے گا جس کا مطلب ہے اس ٹیسٹ میں وقت کم رہ جائے گا اور پاکستان کے پاس چانس ہو گا کہ وہ ڈرا کر سکے، ابھی تک کے کھیل میں ساﺅتھ افریقہ محفوظ پوزیشن میں ہے اور تمام ملبہ پاکستان پر ہے۔ فالو آن بچا گیا تو ڈرا کرے گا، فالو آن نہ بچا سکا تو شکست کے چانسز کافی ہیں۔