بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث اکتوبر میں ٹیکسٹائل کی برآمدات کو چودہ فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

رواں مالی سال کے دوران مجموعی برآمدات بارہ فیصد اضافے کے ساتھ سات ارب پچاسی کروڑ ڈالر رہیں جس میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ چار ارب بیس کروڑ ڈالر ہے۔ملکی صنعت کار پر امید ہیں کہ امریکہ اور یورپی ممالک کے بگڑتے معاشی حالات کے بعد پاکستان جس تیزی سے ریجنل ٹریڈ پر توجہ دے رہا ہے اس سے ہماری ایکسپورٹ رواں سال بھی پچیس ارب ڈالر کی سطح سے تجاوز کرنے میں کامیاب رہے گی۔ پاکستان کی صنعتوں کو اس وقت بجلی کی لوڈشیڈنگ اورگیس کی کمی کا سامنا ہے جبکہ امن وامان کے مسئلے نے غیر ملکی خریداروں کو پاکستان آنے سےروک رکھا ہے۔بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کرنے والی بڑی کمپنیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ حکومت اپنے ایکسپورٹ زون بہتر کردے تو دنیا بھر سے سرمایہ کاری پاکستان لائی جاسکتی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت ایشیائی ممالک اور نئی منڈیوں کو تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ غیر روائتی اشیاء کی برآمدات پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، تاکہ مقامی صنعتوں کو فروغ ملے اورغربت اور بیروزگاری کا خاتمہ کیا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن