دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر آئینی ترامیم پر حکومت کو پسپائی اختیار کرنا پڑی


قومی اسمبلی کے بعد سینٹ کا اجلاس بھی قابل ذکر قانون سازی کئے بغیر غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ حکومت نے جن مقاصد کے حصول کے لئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس بلائے تھے وہ پورے نہ ہو سکے۔ قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) کی حمایت حاصل نہ ہونے پر احتساب بل کو اگلا اجلاس تک مﺅخر کردیا۔ اسی طرح حکومت کی تمام تر کوشش کے باوجود دوہری شہریت کے حامی افراد کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کا آئینی ترمیم کا بل ایوان میں مطلوبہ دو تہائی ارکان موجود نہ ہونے کے باعث مﺅخر کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن