راولپنڈی، لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں+ خصوصی نامہ نگار) ڈھوک سیداں میں خودکش حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 25 ہوگئی۔ آٹھ بچوں سمیت 66 زخمی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ تحقیقاتی ٹیموں نے مبینہ خودکش بمبار کا سر اور فنگر پرنٹس حاصل کرلئے اور ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بجھوا دیئے گئے۔ دھماکے کی تحقیقات شروع کر دی گئی۔ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرنے کے لئے جگہ کو سیل کردیا۔ تحقیقاتی ٹیموں نے عینی شاہدین کے بیان بھی قلمبند کرلئے۔تھانہ ریس کورس پولیس نے نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ اب تک 130 افراد کو گرفتار کر لیا۔ 17عزاداروں کی اجتماعی نماز جنازہ قصر شبیرؑ میں ادا کر دی گئی جس میں ہزاروں عزاداران امام حسینؑ اور شیعہ سنی برادران نے شرکت کی۔ دریں اثناءاہلسنت والجماعت دہشت گردی کے خلاف آج ملک گیر یوم احتجاج منائے گی اور نمازجمعہ کے خطبات میں علماءکرام ٹارگٹ کلنگ سمیت ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردی کی بھر پور مذمت کریں گے۔ اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی ، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں نے گذشتہ روز کراچی ، کوئٹہ ، راولپنڈی اور بنوں میں ہونے والے دھماکوں کو ملک کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر فرقہ واریت کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں امےر جماعت اہلسنت پاکستان صاحبزادہ مفتی فضل الرحمن اوکاڑوی کے زےر صدارت جماعت اہل سنت کا اےک اہم اجلاس جماعت اہل سنت کے مرکزی دفتر جوہر ٹاﺅن مےں منعقد ہوا۔ صاحبزادہ مفتی فضل الرحمن اوکاڑوی نے کہا کہ حکومت پاکستان دہشت گردی کی روک تھام کے لئے سنجےدہ اور سخت اقدامات کرے۔ سانحہ کراچی اور راولپنڈی کے خلاف کل جمعتہ المبارک کو جماعت اہل سنت، دہشت گردی کے خلاف یوم مذمت منائے گی۔ علاوہ ازیں جمعیت علماءاسلام (ف) کے امیر مو لا نا فضل الرحمن نے پنڈی ،کراچی، بنوں ،کوئٹہ میںہونے والے بم دھماکوں کی اور جلوسوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ملک میں امن کو تباہ کر نے کی بڑی سازش ہیں۔ دریں اثناءجے یو آئی سیکر ٹری جنرل مو لا نا عبدالغفور حیدری نے گذشتہ روز ہونے والے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا کہ ملک دہشت گر دی کا راج ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں مو لا نا رشید احمد لدھیانوی ،مو لا نا ڈاکٹر عتیق الرحمن، مو لا نا صفی اللہ نے کراچی ،پنڈی ،بنوں ،کوئٹہ میں ہونے والے حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔