”موبائل فون نائب پیکچ پر پابندی خوش آئند ہے‘ فیصلہ پہلے ہو جانا چاہئے تھا“

لاہور (لیڈی رپورٹر) خواتین نے موبائل فون کمپنیوں کے نائٹ پیکجز پر پابندی کے فیصلہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر تھا یہ فیصلہ پہلے کر لیا جاتا۔ اعتماد کے رشتے کمزور پڑتے جا رہے ہیں۔ ”نوائے وقت“ سے گفتگو کرتے ہوئے رکن پنجاب اسمبلی شمیلہ اسلم نے کہا کہ نائٹ پیکج کے نقصان زیادہ اور فوائد آٹے میں نمک کے برابر تھے۔ بچے والدین کے کنٹرول سے باہر ہو گئے۔ آج فون ضرورت کی بجائے انٹرٹینمنٹ کی چیز بن گیا۔ لوگ لڑکیوں کو تنگ اور ہراساں کرتے، بلیک میل کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی رکن پنجاب اسمبلی شازیہ عابد ایڈووکیٹ نے کہا کہ وسیع تر مفاد میں ہے، موبائل فون کا استعمال والدین کی نگرانی میں ہونا چاہئے۔ غزالہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں بیوی کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عورت کچھ بھی برداشت کر لیتی ہے مگر آدھی رات کو شوہر کو دوسری خواتین سے گھنٹوں گفتگو کرتے نہیں دیکھ سکتی۔ دارالامان کی سپرنٹنڈنٹ مصباح رشید نے کہا کہ نائب پیکج میں گفتگو کے دوران لڑکوں کی باتوں میں آ کر گھروں کو چھوڑنے والی لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا تھا۔ پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی آمنہ منٹو نے کہا کہ اس سے طلبہ و طالبات کے امتحانی نتائج پر برا اثر پڑ رہا تھا۔ تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر نوشین حامد معراج نے کہا کہ دیر سے ہی سہی پابندی لگانے کی بات تو ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن