پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جہاں کی بیشتر آبادی متوسط طبقے پر مشتمل ہے۔ لوگوں کو اپنی محدود آمدنی سے اپنے زندگی کے معاملات چلانا پڑتے ہیں بالخصوص ملازمت پیشہ افراد کو گھر کا بجٹ بنانے کیلئے کافی تگ و دو کرنا پڑتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایسے عناصر موجود ہیں جو ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے ذریعے غریب افراد کا استحصال کرتے ہیں۔ معاشرے کے یہ ناسُور اپنے محدود فائدے کیلئے جو غیر قانونی کام کرتے ہیں ان کی بیخ کنی نہایت ضروری ہے۔ عوام کو معیاری اشیائے ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر فراہمی متعلقہ اداروں، انتظامیہ اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو معیاری اشیائے صرف کی مقررہ نرخوں پر فراہمی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی زیر قیادت پنجاب حکومت نے متعدد ایسے اقدامات کئے ہیں جن کا مقصد عوام کا خون نچوڑنے والے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کا گٹھ جوڑ ختم کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزیر خوراک جو کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کمیٹی کے سربراہ ہیں نے ڈی سی اوز کو ہدایت کی کہ اشیاء کی قیمتوں اور طلب کو مانیٹر کرنے کیلئے ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کا ہفتہ وار اجلاس منعقد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزہ مرہ ضرورت کی استعمال کی اشیاء کی مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کو یقینی بنانے کیلئے مجسٹریٹوں کو فعال اور متحرک کریں۔ انہوں نے کہا کہ سبزی و فروٹ منڈیوں میں اشیاء کی نیلامی کے وقت سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کی موجودگی لازمی ہو۔ مارکیٹ کمیٹی جو قیمتیں مقرر کرے اسی پر فروخت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں کی مقرر کردہ قیمتوں کی فہرستیں ڈی سی اوز کے پاس صبح آٹھ بجے تک پہنچ جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اشیاء کی قیمتوں کے کارڈ نمایاں جگہ پر آویزاں کئے جائیں اور عوام کی آسانی کیلئے مقررہ کردہ نرخ الیکٹرانک میڈیا اور لوکل کیبل نیٹ ورک پر نشر کئے جائیں۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں نے صوبہ بھر میں ایک ہفتہ کے دوران 6898 مارکیٹوں اور دکانوں پر اچانک چھاپے مارے اور اشیائے ضروریہ مہنگے داموں فروخت کرنے پر 1602 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں پر مقدمات درج کر کے جبکہ دکانداروں سے موقع پر 90 لاکھ 34 ہزار 559 روپے بطور جرمانہ بھی وصول کیا۔ اسی طرح ماہ اگست 2013ء میں 37 لاکھ 41 ہزار 993 روپے، ماہ ستمبر میں 21 لاکھ 34 ہزار 50 روپے اور اکتوبر میں 16 لاکھ 79 ہزار 770 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔
محکمہ لیبر کی ٹیموں نے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 2936 پٹرول پمپوں پر چھاپے مارے۔ انہوں نے اوزان و پیمائش میں گڑبڑ کرنے اور مہنگے داموں پٹرول فروخت کرنے پر 36 پٹرول پمپوں کو سیل کیا جبکہ کئی پٹرول پمپوں کے مالکان کو 30 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے۔
ملک میں مہنگائی کے پس پردہ کئی عوامل کارفرما ہیں، عوام کو ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں پرائس کنٹرول میکانزم کی منظوری دی گئی جس کے تحت اشیائے ضروریہ کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی کی مانیٹرنگ روزانہ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے اور اس مقصد کیلئے صوبائی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سول سیکرٹریٹ میں روزانہ اجلاس منعقد کر رہی ہے۔ نئے پرائس کنٹرول میکانزم کی خاص بات یہ ہے کہ ماضی کی روایات کے برعکس اشیائے خوردنی کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کیلئے چھابڑی فروشوں کو تنگ کرنے کی بجائے بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے۔ معاشرے میں خرابی کے اصل ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میںلانے سے غریب چھابڑی فروش خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے۔ اشیائے صرف کی قیمتوں کی مؤثر مانیٹرنگ کیلئے جو جامع نظام وضع کیا گیا ہے اس کے مثبت نتائج اسی وقت حاصل ہوںگے جب اس پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ اداروں اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کر وضع کردہ پرائس کنٹرول میکانز م کا جائزہ لیں اور اس پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے جلد سفارشات پیش کریں۔ اشیائے ضروریہ کی طلب اور رسد کے حوالے سے بھی جامع پلان بنایا جائے اور اس مقصد کیلئے متعلقہ محکموں کو متحرک کیا جائے۔
صوبہ بھر میں ماڈل بازاروں کا بھی جال بچھایا گیا ہے جہاں ارزاں نرخوں پر اشیائے ضرورت نہایت اچھے ماحول میں دستیاب ہیں۔ ماڈل بازاروں کا تجربہ زبردست کامیابی سے ہمکنار ہو رہا ہے کیونکہ شہریوں کو اپنے گھروں کے قریب ایک ایسی مارکیٹ دستیاب ہوتی ہے جہاں وہ ناجائزہ منافع خوری کے خوف کے بغیر خریداری کرتے ہیں۔ نیک نیتی سے کئے گئے ان تمام اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ ڈینگی کا حملہ ہو یا سیلاب کی تباہ کاریاں، مہنگائی کی روک تھام ہو یا بجلی اور گیس چوروں کا قلع قمع کرنا ہو، منتخب نمائندوں کے ذریعے عوام کو متحرک کرنے کا جو نیا کلچر وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے متعارف کرایا ہے وہ جمہوریت کی روح ہے۔ مختلف معاملات میں عوام کی شمولیت سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت پنجاب کے اقدامات
Nov 23, 2013