مکرمی! عالمی ادارہ صحت کی جانب سے تنبیہ جاری کی گئی ہے کہ ایبولا وائرس مستقبل میں پاکستان بھی پہنچ سکتا ہے۔ جہاں ایک طرف امریکہ جیسا ملک بھی بظاہر ایبولا وائرس سے لڑنے کیلئے پوری طرح تیار نہیں دکھائی دیتا، وہاں بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ آیا پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک ایسے کسی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں؟ ابھی تک اس بیماری سے بچنے کیلئے کوئی ویکسین موجود نہیں۔ اس کا واحد طریقہ جہاں یہ بیماری پائی جاتی ہو، وہاں کا سفر نہ کیا جائے۔ (محمد ضیائ، نیو گارڈن ٹائون لاہور)
ایبولا وائرس، مہلک بیماری
Nov 23, 2014