اسلام آباد(ثناء نیوز) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خصوصی عدالت کے فیصلہ کے بعد ایف آئی اے کو سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اورسابق وزیر قانون زاہد حامد کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو خصوصی عدالت کا گزشتہ روز کا فیصلہ موصول ہو گیا ہے جس کے بعد چوہدری نثار نے خالد قریشی کی سربراہی میں کام کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم کو احکامات دے دیئے ہیں کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز ، سابق چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر اورسابق وزیر قانون زاہد حامد کے خلاف تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے اور خصوصی عدالت کے احکامات پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم تینوں ملزمان کو آئندہ چند روز میں سمن جاری کرے گی۔ شوکت عزیز کو ان کے بیرون ملک پتہ پر سمن جاری کیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ وہ اس مقدمہ میں ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کروائیں جبکہ عبد الحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو بھی سمن جاری کیا جائے گا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق اگرشوکت عزیز سمن کے باوجود پاکستان نہ آئے اور بیان ریکارڈ نہ کروایا تو پھر یہ ٹیم بیرون ملک جا کر بیان ریکارڈ کرنے کااختیار نہیں رکھتی ایسی صورت میں خصوصی عدالت سے ان کے ریڈوارنٹ حاصل کیے جائیں گے اور انٹرپول کے ذریعہ ان سے رابطہ کیا جائے گا اور اگرسابق وزیراعظم کو باہر سے گرفتار کرنا پڑاتوگرفتار کیاجائے گا لیکن اس سے قبل ان کے خلاف تمام ثبوت جمع کیے جائیں گے اور اس کے بعد ان کا چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا اور انہیں اشتہاری قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی درخواست کو جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے غداری کیس میں ملوث ملزمان شوکت عزیز، عبد الحمید ڈوگر اور زاہد حامد کا نام بھی بطور ملزم شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔