نئی دہلی (اے پی پی) بھارت کے نائب صدر حامد انصاری نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بھارتی فوج اور پولیس مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جہاں سے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاروز ایکٹ کے غلط استعمال کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ نئی دہلی میں آٹھواں تارکنڈے میموریل لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ آئینی ضمانتوں کے باوجود مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کئی مواقع پر ان کے خلاف باضابطہ طور پر نفرت اور لوگوں کو تقسیم کرنے کی سیاست کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس اور فوجیوں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل، زیر حراست قتل، تشدد، من مانی گرفتاریاں اور ہر سطح پر حکومت میں بڑے پیمانے پر رشوت ستانی انصاف کے حصول میں رکاوٹ ہیں۔ مذہبی اقلیتوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی اور قانونی ضمانتوں کے باوجود انہیںتشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔