فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)وفاق المدراس العربیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری محمد حنیف جالندھری اور پنجاب کے صدر مولانا قاضی عبدالرشید نے جامعہ دارالقرآن مسلم ٹاؤن میں ’استحکام مدارس دینیہ‘ کنونشن میں شریک فیصل آباد، سرگودھا اور ساہیوال ڈویژنز کے 2 ہزارسے زائد مدارس کے مہتمم حضرات اور اساتذہ سے خطاب بعدازاں پرہجوم میڈیا کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے 20 ہزار سے زائد دینی مدارس کے 30 لاکھ طلباء وطالبات علم ودانش اور خیر کے مراکز ہیں۔ جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے متفقہ اسلامی آئین کی پاسداری کرنا اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ حکومتی ادارے دینی مدارس کے اساتذہ، مہتمم، علمائ، قرأ، آئمہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کریں۔ انہیں بلاجواز مقدمات، پابندیوں اور فورتھ شیڈول میں ڈال کر دانستہ تنگ کیا جارہا ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف، وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ تنظیمات مدارس کے ساتھ طے شدہ معاملات کی خلاف ورزی پر اداروں کا احتساب کریں۔ گیند حکومتی کورٹ میں ہے۔ دینی مدارس پاکستان کے سب سے زیادہ وفادار ہیں۔ ہر قسم کے اندرونی وبیرونی دشمن کے خلاف دینی مدارس پاکستان کی مسلح افواج کے آگے اور حکومت کے شانہ بشانہ ہوں گے۔ پاکستان سمیت فرانس اور دنیا بھر میں ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ داعش کو غلط اور خلاف اسلام سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف لبرل ازم کی وضاحت کریں۔ دنیا پرتشدد واقعات کے اسباب پر بھی غور کرکے ناانصافی اور دوہرے معیارکا خاتمہ ضروری ہے۔ اس موقع پر وفاق المدارس العربیہ فیصل آباد کے مسؤلین قاری محمد یاسین، مفتی محمد طیب، مفتی طاہر مسعود، قاری حبیب الرحمن، قاری جمیل الرحمن، قاری عزیز الرحمن، مفتی محمد یونس ودیگر بھی موجود تھے۔ وفاق المدارس کے رہنماؤں نے بتایا کہ ملک بھر کے وفاق المدراس سے ملحقہ مدارس کی مشکلات اور ان کے مسائل کے حل کیلئے وفاق المدارس کی قیادت ملک گیر کنونشنز کا انعقاد کر رہی ہے۔ 26 نومبر کو بہاولپور میں جنوبی پنجاب مدارس کنونشن ہوگا۔ دینی مدارس نے شرح خواندگی میں اضافہ کیا۔ دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ حکومت کو بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت والوں کو پھانسیوں کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانی چاہئے۔ اس موقع پر پیش کی گئی قراردادوں میں گزشتہ دنوں حکومت پنجاب کی جانب سے مدارس پر بلاجواز چھاپوں، مہتمم حضرات اساتذہ کی گرفتاریوں، جھوٹے مقدمات، دہشت گردی میں ملوث کرنے اور فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اہل دین کے ساتھ غیرمنصفانہ وآئین کے منافی سلوک پر حکومت کو تنبیہ کی گئی اور کہا گیا کہ ایسے ہتھکنڈوں سے باز نہ آنے پر لاکھوں طلبا سڑکوں پر ہونگے۔ ایک قرارداد میں بلدیاتی انتخابات کے مجموعی طور پر پرامن انعقاد پر حکومت، الیکشن کمشن اور قومی سلامتی کے اداروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ کنونشن میں فرانس میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملوںاور انہیں مذہب سے جوڑنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ کنونشن میں بھارت سمیت ملک دشمنوں کی دھمکیوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اجلاس میں شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ، نامور ادیب اشتیاق احمد سمیت متعدد علمی ودینی شخصیات اور دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے سانحہ ارتحال پر ان کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
حکومتی ادارے دینی مدارس کے اساتذہ علماء کو ہر اساں کرنا بندکریں:حنیف جالندری قاضی عبدالرشید
Nov 23, 2015