سکھر(آن لائن ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ کسان پیکیج پنجاب کیلئے ہے، سندھ کے کاشتکاروں کیلئے نہیں۔سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا کاشتکار انتہائی برے حال میں ہے لیکن موجودہ حکومت کو کاشتکار اور دیہاتی زندگی کا کوئی احساس نہیں کیونکہ حکمران شہروں میں رہتے ہیں، 5ہزار روپے فی ایکٹر سے کچھ نہیں ہوگا، حکومت کاشتکاروں کو کم از کم 20 ہزار فی ایکڑ دے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ تبدیلی صرف پیپلز پارٹی لاتی ہے، ہر بات میں موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، نا تو بجلی کا بحران ختم ہوا، ناہی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے وزیراعظم کبھی 3 ماہ اور کبھی 2018ء کی بات کرتے ہیں، ان کی کونسی بات پر اعتبار کریں۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کی ایما پر حکومت روز بروز بجٹ پیش کرتی ہے۔ میری تجویز ہے پاکستان دنیا کے سامنے خود کو یونیک ماڈل کے طور پر پیش کرے اور سال میں چار بار بجٹ جون، اگست، دسمبر اور مارچ میں پیش کرے اس سے حکومت نااہلی کے الزام سے بچ جائیگی۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کول پروجیکٹ ساہیوال کے بجائے سندھ میں شروع کیا جائے، سندھ بھی پاکستان کا ہی حصہ ہے۔ این این آئی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ہر معاملے میں ناکام ثابت ہوئی ہے اور پیپلزپارٹی اس کی ناکامی کو کیش کرائیگی، سندھ اور بلوچستان کے کاشتکار تباہ ہو رہے ہیں۔ ملک میں کہیں تبدیلی نہیں آئی۔