سرینگر/ نئی دہلی (آئی این پی+نیٹ نیوز)مقبوضہ کشمیر کے ایک خاندان نے دعویٰ کیا ہے کہ انکابیٹا رواں سال جنوری میں وزیرستان ڈرون حملے میں مارے جانے والے القاعدہ کے 6دہشتگردوںمیںشامل تھا۔اتوار کو بھارتی میڈیاکے مطابق مقبوضہ کشمیرکے ضلع انت ناگ کے رہائشی نذیر احمد ڈار کا دعویٰ ہے کہ انکا بھائی محمد اشرف ڈار ڈرون حملے میں مارے جانیوالے 6 القاعدہ دہشتگردوںمیںشامل تھا۔اشرف الیاس عمر کشمیری2001 میںلاپتہ ہوگیا تھا جسے القاعدہ سے منسلک گروپ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا گیا ہے ۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے ہندوائرہ میں مجاہدین کے ساتھ جھڑپ میں لیفٹیننٹ کرنل نٹور زخمی ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے مجاہدین کی موجودگی پر فوج نے سرچ آپریشن کیا تو مڈبھیڑ ہوگئی 4زخمی کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ ایک ہفتے میں یہ دوسرا بڑا فوجی افسر ہے جو زخمی ہوا۔ بتایا جاتا ہے طویل جھڑپ ہوگئی۔ ہندواڑ کپواڑہ کا ضلع ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ بدقسمتی سے امریکہ نے اپنی اخلاقی اور گراں قدر خارجہ پالیسی کو مفادات اور طاقت کی پالیسی سے تبدیل کردیا ہے اور آج تجارت، اقتصادی تعلقات، اور مفادات کو انسانیت اور انسانی مسائل کے اوپر نیز ظالموں کو مظلوموں پر ترجیح دی جاتی ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے سرینگر مظفر آباد شاہراہ پر بارودی سرنگ ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق محمد اشرف ڈار ولد غلام احمد ڈار ساکن ناگام کوکرناگ15سال کی عمر میں 13اگست2001کو غائب ہوگیا تھا۔
ہندواڑہ میں مجاہدین کیساتھ طویل جھڑپ بھارتی لیفٹیننٹ کرنلشدید زخمی
Nov 23, 2015