قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جو قوم قرضوں پر انحصار کرے وہ اپنی بقاءکا تحفظ نہیں کر سکتی۔ قرضوں اور قطری شہزادے کی مدد سے ملک نہیں چلائے جا سکتے۔ ہماری خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقل بنیاوں پر وزیر خارجہ تعینات کیا جائے۔ اے این پی کے صدر حاجی عدیل کے گھر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا بھارت مسلمان ملکوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ حاجی عدیل کا انتقال ملکی سیاسی اور جمہوری نقصان ہے۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ ہمارے دور میں بہترین تعلقات رہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات رہے ہیں سوچنے کی بات ہے اب تینوں پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔ جو قوم قرضوں پر انحصار کرے وہ اپنی بقاءکا تحفظ نہیں کر سکتی۔ قرضوں اور قطری شہزادے کی مدد سے ملک نہیں چلائے جا سکتے۔ یہ لوگ ملک کے لئے نہیں صرف اپنے لئے سوچتے ہیں۔ وزیر اعظم پارلیمنٹ سے زیادہ وقت لندن میں گزارتے ہیں۔ لندن ان کا پسندیدہ ملک ہے۔ پارلیمنٹ کی مدت چار سال ہونی چاہئے اس سے زیادہ ہضم نہیں ہوتی۔ خارجہ پالیسی پر توجہ نہیں ہے صرف قرضے لینے پر توجہ ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا پارلیمنٹ کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم نے سب پارٹیوں کو ایک ساتھ بٹھایا۔ تحریک انصاف نے اپوزیشن کے اتحاد کو نقصان پہنچایا۔ لانگ مارچ کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی چاروں صوبوں کی نمائندہ جماعت ہے۔